بنگلا دیش کے شہر ڈھاکہ کے ڈھاکہ اسٹیشن پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ایک اہم منصوبے پدما برج ریل لنک پراجیکٹ (پی بی آر ایل پی)کی ایک ٹرین میں لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
نوم پن( شِنہوا) چینی جدیدیت نے ایک منفرد ترقیاتی نکتہ نگاہ کی نمائندگی کے ساتھ چین کو جامع طریقے سے تبدیل کرتے ہوئے عالمی برادری کو نمایاں فوائد فراہم کئے ہیں۔
چین کے منفرد تاریخی، ثقافتی اور سیاسی تناظر میں موجود یہ ماڈل روایتی جدیدیت کے اصولوں کو چین کی حقیقتوں کے مطابق
ا ختیار کرتے ہوئے اقتصادی ترقی، سماجی استحکام، اور حکومتی کارکردگی پر زور دیتا ہے۔
اس ماڈل کی کامیابی دیگر ممالک اور بالخصوص عالمی جنوب کے ممالک کے لئے قابل قدر رہنمائی اور مواقع مہیا کرتی ہے۔
چینی جدیدیت کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ اقتصادی ترقی کو قومی ترقی کی بنیاد کے طور پر اہمیت دیتی ہے۔
گزشتہ 4 دہائیوں میں چین نے80 کروڑ سے زائد افراد کو غربت سے نکالا ہے اور اقوام متحدہ کے 2030 کےایجنڈا برائے پائیدار ترقی میں غربت میں کمی کے اہداف کو مقررہ وقت سے قبل حاصل کیا ہے۔
چینی حکومت نے دیہی بحالی، شہری سہولیات کی ترقی اور صنعتی بہتری سمیت اہداف پر مبنی پالیسیوں کی مدد سے دیہی ترقی کے ساتھ شہری علاقے میں اضافے کو تیزی کے ساتھ مئوثر طریقے سے متوازن کیا ہے۔
