ترکیہ کے صوبے کوتاہیہ میں سیاح قدیم شہر ایزانوئی کا دورہ کررہےہیں-(شِنہوا)
استنبول(شِنہوا)ترکیہ چینی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کیپاڈوشیا، پاموکالے اور ایفسس جیسے مشہور مقامات کی طرف راغب کر رہا ہے جبکہ بحیرہ اسود کے ساحل جیسے کم معروف سیاحتی اثاثے کو بھی فروغ دے رہا ہے۔
لیگاربا ٹورازم ایجنسی کے سربراہ عرفان کارسلی کے مطابق نئے سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کے لئے ترک ٹورازم پروموشن اینڈ ڈویلپمنٹ ایجنسی اور علاقائی ٹریول ایجنسیوں کی سرپرستی میں کوششیں جاری ہیں۔
ان کوششوں میں مشرقی بحیرہ اسود کا علاقہ سب سے آگے ہے ، جو اپنے شاندار کھانوں ، رومی کھنڈرات اور قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے ممتاز ہے۔
عرفان کارسلی نے کہا کہ منصوبوں میں چینی ٹریول ایجنٹوں کے لئے تعارفی دوروں کا اہتمام کرنا شامل ہے، جس میں بحیرہ اسود کے علاقے میں ترابازون پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ترکیہ کے علاقے ترابازون میں لونگ جھیل کاخوبصورت منظر-(شِنہوا)
ترکیہ کے جنوب مشرقی صوبے غازی انتیپ کی مرکزی بلدیہ کی میئر فاطمہ شاہین نے بھی رواں ماہ کے اوائل میں ایک تقریب میں یونیسکو سے تسلیم شدہ اپنے شہر کو اجاگرکیا تھا۔
ترکیہ کے بحیرہ اسود کے مشرقی علاقے کے ساحلی شہر رائز میں سیاح چائے کے باغ کی سیر کررہے ہیں-(شِنہوا)
ترکی کی پہلی آن لائن ٹریول ایجنسی ہوٹلز کے بانی اورسی ای او برٹان اونرنے شِنہوا کو بتایا کہ وہ ان نئی جگہوں کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں جو انہوں نے سوشل میڈیا پر براہ راست دیکھے ہیں۔
ترکیہ میں 2024 کے پہلے 11 مہینوں میں 3لاکھ 81ہزار 200 چینی سیاح آئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 70.88 فیصد اضافہ ہوا۔
