اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسیوگنڈا میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی 10 ویں سالگرہ منائی...

یوگنڈا میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی 10 ویں سالگرہ منائی گئ

ہیڈ لائن:

یوگنڈا میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی 10 ویں سالگرہ منائی گئی

جھلکیاں:

یوگنڈا میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی 10 ویں سالگرہ منائی گئی۔اس حوالے سے  اس ویڈیو میں تفصیل جانئے۔

شوٹنگ ٹائم: 25 نومبر 2024

ڈیٹ لائن: 27 نومبر 2024

دورانیہ: 3 منٹ ایک سیکنڈ

مقام: کمپالا

درجہ بندی: تعلیم

شاٹ لسٹ:

1۔ تقریب کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): اسماعیل مولنڈوا، تعلیمی افسر، یوگنڈا

3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): فان سوچھنگ، منسٹر قونصلر، چینی سفارتخانہ، یوگنڈا

4۔ ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): ڈنگ گیوجن، نائب صدر، شیانگٹن یونیورسٹی

5۔ ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): برنابس نونگوے، وائس چانسلر، ماکیرر یونیورسٹی

تفصیلی خبر:

یوگنڈا کی ماکیرر یونیورسٹی میں واقع کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی دسویں سالگرہ کی تقریب  منائی گئی۔ اس موقع پر چین اور یوگنڈا کے درمیان ثقافتی اور لسانی تبادلوں کے فروغ کے ایک دہائی کے سفر کا جائزہ لیا گیا۔

یونیورسٹی میں ہونے والی تقریب میں چینی گانوں اور رقص سمیت ثقافتی پروگرام پیش کئے گئے۔ اس تقریب میں چین سے آئے ہوئے وفود، یونیورسٹی کے اساتذہ، طلباء اور یوگنڈا کی چینی کمیونٹی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

یوگنڈا کے ریاستی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم جان موینگو نے ایک پیغام میں انسٹی ٹیوٹ کے کردار کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ادارے نے پچھلے 10 برسوں میں زبان اور ثقافت کے تبادلے کے ذریعے یوگنڈا اور چین کے تعلقات کو مستحکم کیا ہے۔ یہ پیغام تعلیمی عہدیدار اسماعیل مولنڈوا نے پیش کیا۔

موینگو نے اپنے پیغام میں بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ نے یوگنڈا کے سیکنڈری سکولوں میں چینی زبان کو متعارف کرایا ہے۔ اس کا چینی زبان کواعلیٰ تعلیمی نصاب میں شامل کرنے میں بھی اہم  کردار  ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب چینی زبان یونیورسٹیوں سمیت اعلیٰ تعلیمی سطح پر پڑھائی جا رہی ہے۔ وزارت چاہتی ہے کہ ایک ایسا بیچلر آف آرٹس پروگرام شروع کیا جائے جس میں چینی زبان کو تدریسی مضمون کے طور پر پڑھایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام چینی زبان کی تعلیم کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے بڑی تعداد میں اساتذہ کی تربیت میں مدد دے گا۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): اسماعیل مولنڈوا، تعلیمی افسر، یوگنڈا

”میں تمام فریقین پر زور دوں گا کہ وہ ایک دوسرے کی ثقافت کو سمجھیں۔ جدت اور تعاون کو فروغ دیتے رہیں۔ جب ہم مستقبل کی طرف دیکھیں تو ہمیں یوگنڈا اور چین کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہوگا۔ آئیے ہم تعلیم اور ثقافتی تبادلوں کی طاقت کو اپنے اپنے ملک کی بہتری کے لئے استعمال کریں۔”

یوگنڈا میں چین کے سفارتخانے کے منسٹر قونصلر فین سوچھنگ نے انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ، رضاکاروں اور طلباء کی محنت کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے رشتے کو مزید گہرا کیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): فین سوچھنگ، منسٹر قونصلر، چینی سفارتخانہ، یوگنڈا

”دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون نے ترقی پذیر دنیا کے لئے ایک عمدہ مثال قائم کی ہے۔ اسے سامنے رکھتے ہوئے دوسرے ممالک بھی اتحاد اور تعاون کے ذریعے ترقی کی راہ تلاش کر سکتے ہیں۔ اگرچہ ہمارے درمیان سمندرحائل ہیں لیکن اس کے باوجود چین اور یوگنڈا کے درمیان تعلقات فروغ پا رہے ہیں۔ ثقافتی تبادلے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے مواقع ہمیشہ سے چین اور یوگنڈا میں تعاون کا ایک لازمی حصہ رہے ہیں۔”

شیانگٹن یونیورسٹی کے نائب صدر ڈنگ گیوجن ماکیرر یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے مشترکہ بانی ہیں۔ انہوں نے بتایا  کہ چین کی وزارت تعلیم کے تحت دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان ” 20+20 تعاون منصوبے” کے ذریعے گہرا تعلق قائم ہوا ہے ۔ اس پروگرام کے تحت 20 افریقی یونیورسٹیاں 20 چینی یونیورسٹیوں کے ساتھ منسلک ہو کر باہمی تعاون اور ترقی کو فروغ دے رہی ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): ڈنگ گیوجن، نائب صدر، شیانگٹن یونیورسٹی

” ماکیرر یونیورسٹی میں قائم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ ہماری طویل المدتی شراکت داری اور چین اور یوگنڈا کے درمیان مشترکہ اقدار کا نتیجہ ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں یہ ثقافتی تبادلے کی بنیاد بن چکا ہے۔ یہ ہماری تہذیبوں میں ہم آہنگ ترقی کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے۔”

ماکیرر یونیورسٹی کے وائس چانسلر برنابس نونگوے نے چینی زبان کے مطالعے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا چین اور یوگنڈا کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے سہولیات اور پروگراموں میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔

ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): برنابس نونگوے، وائس چانسلر، ماکیرر یونیورسٹی

” اپنے قیام سے لے کر اب تک اس انسٹی ٹیوٹ نے یوگنڈا میں چین کی زبان اور ثقافت کے فروغ میں شاندار پیشرفت کی ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں ہم نے یہاں چینی زبان میں داخلہ لینے کےخواہشمند طلبہ کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے صرف 30 طلبہ کے ساتھ آغاز کیا تھا لیکن اب یہاں اور کئی اسکولوں میں 4 ہزار سے زائد طلبہ چینی زبان کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ یہ ماکیرر یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی بدولت ممکن ہوا ہے۔”

تقریب میں دو نئی تنظیموں کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔ یہ تنظیمیں ماکیرر یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ سے فارغ التحصیل طلبا کی ایسوسی ایشن اور یوگنڈا چینی زبان کے اساتذہ کی ایسوسی ایشن ہے۔

کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی 20 ویں سالگرہ سے ہم آہنگ ان تقریبات میں دنیا بھر میں ثقافتی و تعلیمی تبادلوں کے فروغ کے وسیع اثرات کو اجاگر کیا گیا۔

کمپالا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!