بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں متوقع طوفان ’فینگل‘ کے ساحل سے ٹکرانے کے خدشے پر اسکول اور کالجز بند کر دیے گئے ہیں اور سیکڑوں افراد پناہ گاہوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارت کے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ سمندری طوفان ’فینگل‘ کے ریاست تمل ناڈو سے ٹکرانے کا امکان ہے اور دوپہر کے وقت 70 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں۔
ماہی گیروں کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ پانی سے دور رہیں، ایک میٹر اونچی لہروں کی پیش گوئی کی گئی ہے جس سے نشیبی ساحلی علاقوں میں سیلاب کا ’خطرہ‘ ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ سمندری طوفان رواں ہفتے کی ابتدا میں سری لنکا سے ساحلوں کو عبور کر گیا تھا، سری لنکا میں طوفان کے بعد سیلابی صورتحال دیکھی گئی، اس دوران بچوں سمیت کم از کم 12 ہلاکتیں رپورٹ کی گئی تھیں، سیلاب کے نتیجے میں سری لنکا کی ڈھائی لاکھ سے زائد آبادی کو بے گھر ہونے کی وجہ سے پناہ گاہوں میں منتقل ہونا پڑا تھا۔
اخبار ’اکنامک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست تامل ناڈو کے متعدد اضلاع میں ہفتے کے روز اسکول اور کالج بند رہے اور کم از کم 471 لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا۔
شمالی بحر اوقیانوس میں سمندری طوفان (ہری کین) یا شمال مغربی بحرالکاہل میں آنے والے طوفانوں (ٹائی فونز) کے مساوی سمندری طوفان شمالی بحر ہند میں ایک باقاعدہ اور مہلک خطرہ ہیں۔
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کے بڑھتے استعمال سے سامنے آنے والی موسمیاتی تبدیلی وں کی وجہ سے دنیا کے گرم ہونے (گلوبل وارمنگ) کے ساتھ ساتھ طوفان زیادہ طاقتور ہوتے جا رہے ہیں۔
گرم سمندری سطح زیادہ آبی بخارات خارج کرتی ہے، جو طوفانوں کے لیے اضافی توانائی فراہم کرتی ہے اور ہواؤں کو زیادہ قوت فراہم کرتی ہے۔
گرم ماحول انہیں زیادہ پانی رکھنے کی اجازت دیتا ہے، جو بارشوں میں اضافے کا سبب بن جاتا ہے، تاہم موسمیاتی پیش گوئی کے بہتر نظام اور لوگوں کی رہائش گاہیں خالی کرانے کے لیے موثر منصوبہ بندی کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں ڈرامائی حد تک کمی دیکھی گئی ہے۔
