ویتنام کے صوبے لاؤ کائی سے متصل چین کا ضلع ہیکو ان دنوں سرحد پار سیاحت میں غیر معمولی تیزی محسوس کر رہا ہے۔
چین کے جنوب مغربی صوبہ یوننان میں واقع ہیکو بندرگاہ چین اور ویتنام کی سرحد پر ایک اہم زمینی گزرگاہ ہے۔
رواں برس 22 اکتوبر تک ہیکو بندرگاہ سے گزرنے والے افراد کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 15.7 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
رواں برس 90 سے زائد ممالک اور خطوں کے افراد نے ہیکو بندرگاہ کے ذریعے آمدورفت کی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 29 فیصد زیادہ ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): تھی فونگ، ویتنامی سیاح
"مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں اس بندرگاہ سے گزرنے والی پچاس لاکھویں مسافر ہوں۔ ہم چند دوستوں کے ساتھ چین آئے ہیں تاکہ کچھ کھانے پینے کی چیزیں خرید سکیں۔ یہاں امیگریشن کا عمل بہت ہموار ہے اور گزرنا انتہائی آسان ہے۔ میں آپ سب کو بھرپور سراہتی ہوں۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): ماؤ لیانگ یوآن، اہلکار، ہیکو بارڈر انٹری ایگزیٹ انسپکشن اسٹیشن
"ہیکو بندرگاہ پر آنے جانے والے مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے کے لئے ہم نے کسٹم کلیئرنس کے عمل میں نمایاں بہتری لائی ہے۔ اس مقصد کے لئے بارڈر انسپکشن کے خصوصی راستے بنائے گئے ہیں اور غیر ملکیوں کے انٹری کارڈز کے لئے خودکار پرنٹر نصب کیے گئے ہیں جبکہ مسافروں کی رہنمائی کے لئے اضافی عملہ تعینات کیا گیا ہے۔”
ہیکو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چین کے صوبہ یوننان میں واقع ہیکو بندرگاہ پر سیاحت میں تیزی
ہیکو بندرگاہ چین اور ویتنام سرحد کی اہم زمینی گزرگاہ ہے
رواں برس اب تک 50 لاکھ سے زائد افراد نے بندرگاہ استعمال کی ہے
یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 15.7 فیصد زیادہ ہے
90 سے زائد ممالک اور خطوں کے شہری ہیکو بندرگاہ سے گزرے
غیر ملکی سیاح چینی سرحدی علاقوں کی کشش سے متاثر ہو رہے ہیں
ویتنامی سیاح تھی فونگ 50 لاکھویں مسافر قرار پائیں
تھی فونگ کے مطابق یہاں امیگریشن کا عمل بہت آسان اور تیز ہے
حکام نے کلیئرنس کا عمل تیز کرنے کے لئے جدید سہولیات متعارف کرا دیں
ہیکو بندرگاہ چین اور ویتنام کے عوامی روابط کی علامت بن چکی ہے




