بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی کمیشن کے ہیڈکوارٹرز پر یورپی یونین کے پرچم لہرا رہے ہیں۔(شِنہوا)
برسلز(شِنہوا)یورپی یونین کی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران پر وسیع پیمانے پر پابندیاں دوبارہ عائد کر رہی ہے کیونکہ تہران نے 2015 کے مشترکہ جامع ایکشن پلان (جے سی پی او اے)کے تحت اپنے جوہری وعدوں پر عمل نہیں کیا۔
پابندیوں میں سفری پابندیاں، اثاثے منجمد کرنا اور تجارت، مالیات اور ٹرانسپورٹ پر قدغنیں شامل ہیں۔ ان میں ایرانی تیل، گیس اور پیٹروکیمیکل کی درآمدات، توانائی کے شعبے کے آلات اور قیمتی دھاتوں کی فراہمی پر پابندی، نیز ایرانی بینکوں اور کارگو پروازوں پر حدود بھی شامل ہیں۔
یورپی یونین کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی ان پابندیوں کی بحالی کے بعد سامنے آیا ہے جو برطانیہ، فرانس اور جرمنی (ای تھری) کی جانب سے 28 اگست کو معاہدے کے "سنیپ بیک” طریقہ کار کے استعمال پر دوبارہ نافذ ہوئیں۔ اس طریقہ کار کے تحت اگر سلامتی کونسل پابندیوں میں نرمی کو توسیع دینے کے حق میں ووٹ نہ دے تو 2015 سے پہلے کی اقوام متحدہ کی پابندیاں 30 دن کے اندر خود بخود بحال ہو جاتی ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جمعہ کے روز اس قرارداد کو منظور کرنے میں ناکام رہی جس میں ایران اور 6 بڑی طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی 6 ماہ کی توسیع سمیت اس معاہدے کی توثیق کرنے والی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کو توسیع دینے کی کوشش کی گئی تھی۔
