بیجنگ: چین نئی ٹیکنالوجیز کے اطلاق میں سہولت فراہم کرنے کے لیے خصوصی پالیسی ٹولز کے ذریعے ابھرتی ہوئی صنعتوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا۔
نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر لی چھون لِن نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان کوششوں کے ذریعے اہم شعبوں میں پائلٹ پروگرام پر عمدرآمد کیا جائے گا اور مارکیٹ رسائی کو آسان بنانے کے لیے خصوصی اقدامات مرحلہ وار متعارف کرائے جائیں گے۔
لی نے 21 اگست کو مارکیٹ رسائی کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے جاری دستاویزکے حوالے سے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی دستاویز ہے جس میں ایرو اسپیس، ایوی ایشن، نئی توانائی اور مصنوعی ذہانت سمیت دس ابھرتی ہوئی صنعتوں پراس حوالے سے توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد صنعتی شعبے کی ترقی کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹوں کو دور کرنا اور رسائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے پیداواری عوامل کی ایلوکیشن کوفروغ دینا ہے۔
صنعتی ترقی کے لیے رسائی کی رکاوٹوں میں نرمی کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے لی نے کہا کہ خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیزکی تیزرفتارترقی اورابھرتی ہوئی صنعتوں میں داخلے کےغیر واضح قواعد حد سے زیادہ سخت رسائی کے ضابطوں کو بہتر بنانے کے متقاضی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے شعبوں کے لیے مارکیٹ رسائی کا انتظام مکمل طور پر روایتی ماڈلز پر انحصار نہیں کر سکتا۔ اسے زیادہ لچکدار اور مضبوط انتظامی بنانے کے لیے معیارات اور حالات کے مطابق مارکیٹ طریقہ کار کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
