اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کو نیست و نابود کر دیں گے، مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بلوچستان میں نفرت کے بیج بونے والوں کیلئے کوئی جگہ نہیں،دشمنوں کو نشان عبرت بنائے بغیر ملکی ترقی و خوشحالی کا سفر آگے نہیں بڑھ پائے گا،دہشت گرد سی پیک منصوبوں پر حملے کر کے پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں،موڈیزکاملکی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ بہتر معاشی صورتحال کا اشارہ ہے،5سالہ معاشی پلان میں زرعی ترقی، برآمدات میں اضافہ، مقامی صنعت کا فروغ شامل ہے،جلد محنت و اتحاد سے معاشی قوت بنیں گے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو وفاقی کابینہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی،انہیں بلند حوصلہ پایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 26 اگست کو ہونیوالی دہشت گردی قابل مذمت ہے، دہشت گردوں کا مقصد باور کروانا تھا کہ وہاں کوئی علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران کور کمانڈر نے دہشت گردی اور موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی کہ کیسے دہشت گردو خارجی عناصر بیرونی مدد سے مل کر نفرت کے بیج بو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر قیادت صوبائی حکومت بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور نوجوانوں کیلئے بہترین پروگرامات لے کر چل رہی ہے جو خوش آئند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران لیویز کو جدید آلات کی فراہمی بارے بھی تبادلہ خیال ہوا ہے،جدید آلات کی فراہمی کیلئے صوبائی حکومت کی ہر ممکن مدد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ گفتگو میں تمام فریقین نے امن کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ہم نے ان کے تمام جائز مشوروں کو بڑے غور سے سنا ہے، ہماری پوری کوشش ہو گی کہ ہم اس پر عمل پیرا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان دن رات دہشت گردوں کا پیچھا کررہی ہیں، پاکستان دشمنوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،بلوچستان میں نفرت کے بیج بونے والوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات طے ہے کہ دشمنان پاکستان کو ہماری افواج،قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ہم سب مل کر عبرت کا نشان بنائیں گے، اس کے بغیر پاکستان میں ترقی و خوشحالی کا سفر آگے نہیں بڑھ پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ محب وطن لوگ چاہتے ہیں بلوچستان ترقی کرے،جن نوجوانوں کو مختلف بیانئے سے گمراہ کیا جا رہا ہے انہیں قومی دھارے میں لانے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ترقی کا پہیہ کسی صورت رکنے نہیں دیں گے، بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے چائنہ میں سکالرشپس سمیت لیپ ٹاپ اور دیگر پروگراموں میں باقی ملک کے نوجوانوں سے 10 فیصد زیادہ کوٹہ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سی پیک سے بہت زیادہ فائدہ اٹھا سکتا ہے، دہشت گرد بلوچستان میں سی پیک منصوبوں پر حملے کر کے پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں اور سی پیک کے ذریعے عوام کی ترقی و خوشحالی نہیں دیکھنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کو نیست و نابود کر دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کرنے کیلئے 55 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کا اعلان کیا ہے جو کہ ایک اشارہ ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے لیکن یہ ایک طویل سفر ہے،ہمیں اس پر پوری یکسوئی، ایثار اور قربانی کے ساتھ چلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جو معاشی پلان ترتیب دیا ہے اس پر بڑی تیزی سے کام ہورہا ہے اور وہ جلد قوم کے سامنے لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 5 سالہ معاشی اہداف کو معاشی پلان میں زرعی ترقی، برآمدات میں اضافہ، مقامی صنعت کا فروغ، نوجوانوں کو فنی مہارت اور روزگار کی فراہمی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جانفشانی سے آگے بڑھنا ہے، مشکلات قوموں کی زندگیوں میں آتی رہتی ہیں مگر وہی قومیں ابھر کر سامنے آتی ہیں اور کامیاب ہوتی ہیں جو مشکلات کا سامنا کرتی ہیں، پاکستان بھی بہت جلد محنت اور اتحاد سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کر معاشی طاقت بنے گا۔
