اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ملک میں سیاحت بڑھانے کے لیے ادارتی اور ریگولیٹری اصلاحات ناگزیر ہیں، قومی سیاحتی پالیسی کے فریم ورک پر مل کر کام کرنا ہوگا، قومی سیاحتی ایکسپو ملک میں سیاحت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق رانا ثنا اللہ نے تمام سٹیک ہولڈرز کو قومی سیاحتی پالیسی کے فریم ورک پر مل کر کام کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے بہت سنجیدہ ہیں، قومی سیاحتی پالیسی کے نفاذ سے صوبے وفاق سے تعاون کریں گے۔
مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ نے کہا کہ ملک میں ٹورازم کے حوالے سے معاملات مختلف محکموں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سردار یاسر الیاس کا کہنا تھا سیاحت کے امور کو متحدہ فریم ورک میں لانے کے لیے کام جاری ہے، ابتدا میں مذہبی، طبی، زرعی اور ایڈونچر ٹورازم پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سیاحتی پالیسی کے نفاذ کے لیے مرکزی ادارہ بنایا جائے گا، مرکزی ادارے کے قیام سے سیاحتی پالیسی پر عمل کرنا آسان ہو گا، ستمبر میں وزارت بین الصوبائی رابطہ کے تحت قومی سیاحتی و سرمایہ کاری ایکسپو کا انعقاد ہوگا۔
اجلاس میں وزیراعظم کے قومی کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس خان ،سیکرٹری برائے بین الصوبائی رابطہ، محی الدین وانی اور منیجنگ ڈائریکٹر گرین ٹورازم سردار اظہر حیات سمیت دیگر اعلی حکام بھی شریک ہوئے۔
