اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینایران اسرائیل کشیدگی، لبنان میں سیاحت ماند پڑ گئی، غیرملکی سیاح نہ...

ایران اسرائیل کشیدگی، لبنان میں سیاحت ماند پڑ گئی، غیرملکی سیاح نہ آنے کے برابر

سال 2025 کے موسمِ گرما کے آغاز پر لبنان میں سیاحت کی بحالی کی بڑی امیدیں وابستہ کی جا رہی تھیں ہوٹلوں میں بکنگ بڑھ رہی تھی ۔ساحلی علاقوں کے ریستوران بھی اضافی عملہ بھرتی کر رہے تھے۔ دوسری جانب بیرون ملک مقیم لبنانی شہری بھی اپنے وطن آنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھےتاہم ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی سے ان امیدوں کو دھچکا لگا جس کے نتیجے میں خطے میں سیاحتی سفر میں واضح کمی آ گئی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (عربی): محمد بازی، جنرل منیجر، بار دَموُر

"ہمیں امید تھی کہ یہ موسم ہمارے لئے ایک بہترین سیزن ثابت ہوگا۔ اندازہ تھا کہ بڑی تعداد میں بیرونِ ملک مقیم لبنانی وطن آئیں گے۔ اس لئے ہم نے بھی اپنی تمام تیاری انہی اندازوں کی بنیاد پر کی۔ بدقسمتی سے خطے میں پیش آنے والے واقعات نے ہمیں براہِ راست متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر  جب ان کا اثر ہوائی اڈے کی سرگرمیوں پر بھی پڑا ہے۔ حالانکہ لبنان کے اندرونی حالات اس وقت بھی بہترین ہیں اور ملک میں کسی قسم کی منفی فضا نہیں ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (عربی): ولید حمیدی، مالک، الدلب ریستوران، دَموُر

"ہم نے اچھےسیزن  کی امید باندھ رکھی تھی۔ میری خواہش ہے کہ یہ امید برقرار رہے اور مسائل زیادہ دیر نہ چلیں۔ اس وقت کام کسی حد تک مناسب ہے۔ لیکن ہم تو عرب ممالک سعودی عرب، امارات، قطر اور کویت سے آنے والے سیاحوں پر انحصار کر رہے تھے۔ مجھے معلوم نہیں کہ حالات بہتر ہوں گے یا نہیں اور موسمِ گرما ہماری توقعات پر پورا اُترے گا یا نہیں۔”

بیروت سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پوائنٹس آن سکرین:

لبنان میں موسم گرما میں سیاحت کی بحالی کی امید تھی

ہوٹلوں اور ریستورانوں نے سیاحوں کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی تھیں

لبنانی تارکین وطن کی واپسی سے بھی سیاحت کو فروغ ملنے کی توقع تھی

ہوٹل مالکان عرب ممالک سے سیاحوں کی آمد پر انحصار کر رہے تھے

سعودی عرب، امارات، قطر اور کویت سے سیاحوں کی آمد متوقع تھی

ایران اسرائیل جنگ نے سیاحتی امیدوں پر پانی پھیر دیا

داخلی امن کے باوجود ہوائی اڈوں پر سرگرمیاں متاثر ہوئیں

حالات بہتر ہونے کی صورت میں سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی کی امید ہے

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!