چین کے ایک مصور نے 4 سال سے زائد وقت صرف کر کے دوسری جنگ عظیم کے دوران چین کے شمال مشرق میں واقع ایک جاپانی قیدی کیمپ میں رکھے گئے 300 سے زائد جنگی قیدیوں کی تصویری جھلکیاں پینٹنگز کی صورت میں تخلیق کی ہیں۔
یہ کیمپ شین یانگ شہر میں واقع تھا جو صوبہ لیاؤننگ کا دارالحکومت ہے۔ اسے ایشیا پیسیفک خطے میں جاپان کی جانب سے قائم کئے گئے 200 سے زائد قیدی کیمپوں میں سب سے بہتر حالت میں محفوظ رہ جانے والا کیمپ سمجھا جاتاہے۔
جنگ عظیم دوم کے دوران جاپان نے امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور کینیڈا سمیت مختلف ممالک کے 2 ہزار سے زائد فوجی قیدیوں کو یہاں قید رکھا تھا۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): وانگ شی چی، پروفیسر، اسکول آف پینٹنگ آرٹس، لو شون اکیڈمی آف فائن آرٹس
"بطور جنگی قیدی اُنہیں (جاپانی) قیدی کیمپ میں بدسلوکی اور ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ سانس لیتے جیتے جاگتے انسان تھے۔ انہیں آزادی کی تلاش تھی۔ وہ زندگی کو عزیز رکھتے اور اپنے وطن کی یاد میں بے قرار رہتے تھے۔ میں نے چاہا کہ ان جذباتی مناظر کو اپنی پینٹنگز کے ذریعے محفوظ کر کےدوسروں تک پہنچاؤں۔
یہ مخصوص فن پارہ اُن اذیتوں کا فوری احساس دلاتا ہے جو انہوں نے برداشت کی تھیں۔ میں نے اُن کے چہروں کے لئے حقیقت سے قریب تر رنگ استعمال نہیں کئے بلکہ اس بات پر زیادہ توجہ دی کہ کرداروں کے رنگ مجموعی منظر میں موجود ٹھنڈے رنگوں سے کس طرح متضاد ہوں تاکہ ایک گہرا جذباتی اثر پیدا ہو سکے۔”
"جنگی قیدی کیمپ 1942” کے نام سے وانگ کی تیل سے بنی یہ پینٹنگ 16 میٹر لمبی اور 3 میٹر اونچی ہے۔ یہ پینٹنگ جاپانی جنگی قیدی کیمپ کی ایک ایسی طویل منظر کشی ہے جس میں قیدیوں کو کھلی فضا میں ٹہلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
تاریخی ریکارڈ کے مطابق سال 1943 کی پہلی سردیوں میں اس جاپانی کیمپ میں 200 سے زائد قیدی ہلاک ہو گئے تھے۔
وانگ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مصوری کے ذریعے ان کھوئی ہوئی زندگیوں کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں، تاریخ کو یاد رکھنا چاہتے ہیں اور امن کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں۔
شین یانگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پوائنٹس آن سکرین :
چینی مصور کے فن پاروں میں جاپانی جنگی قیدی کیمپ کی تلخ یادوں کی عکاسی
چینی مصور نے 4 سال میں 300 سے زائد جنگی قیدیوں کی پینٹنگز بنائیں
پینٹنگز میں جاپانی کیمپ میں قید غیر ملکیوں کی مظلومیت اور وطن کی یاد کو دکھایا گیا
شین یانگ کا کیمپ ایشیا پیسیفک کے سب سے محفوظ جنگی قیدی کیمپوں میں شامل تھا
قیدیوں کا تعلق امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور کینیڈا سے تھا
‘جنگی قیدی کیمپ 1942’ کے عنوان سے 16 میٹر لمبی پینٹنگ تیار کی گئی
1943 کی پہلی سردیوں میں شین یانگ کیمپ میں 200 سے زائد قیدی ہلاک ہوئے
وانگ شی چی کی ترجیح میں تاریخ کو محفوظ کرنے اور امن کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link