چین کے جنوبی صوبہ ہائی نان کے شہر چھیونگ ہائی کے ایک بینک میں "سگریٹ نوشی منع ہے” کا چینی زبان میں لکھا ہوا بورڈ دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین میں 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے رہائشیوں میں سگریٹ نوشی کی شرح گزشتہ سال کم ہو کر 23.2 فیصد پر آگئی ہے جو 2022 کے مقابلے میں 0.9 فیصد پوائنٹ کی کمی ہے۔
یہ بات چین کے محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک سروے رپورٹ میں بتائی گئی جس کے نتائج 38 ویں عالمی یوم انسداد تمباکو کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں پیش کیے گئے جو ہفتہ کو منایا جائے گا۔
قومی صحت کمیشن کے زیر اہتمام کیے گئے اس سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ 63.9 فیصد جواب دہندگان نے گزشتہ 30 دنوں کے اندر تمباکو کنٹرول سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی اطلاع دی ہے جو چین کی وسیع پیمانے پر چلائی جانے والی انسداد سگریٹ نوشی مہمات کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔
سروے میں سگریٹ نوشی اور دوسروں کی سگریٹ نوشی کے دھوئیں سے وابستہ صحت کے خطرات کے بارے میں بڑھتی ہوئی عوامی بیداری کو بھی اجاگر کیا گیا ۔
دوسروں کی سگریٹ نوشی کےدھوئیں سے متاثر ہونے میں مسلسل کمی آئی جس کی وجہ دھویں سے پاک ماحول کے لیے وسیع معاشرتی حمایت ہے۔
اس کے علاوہ 15 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد میں سگریٹ نوشی ترک کرنے کی شرح گزشتہ سال بڑھ کر 22.6 فیصد ہو گئی جو 2022 کے مقابلے میں 0.2 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے۔
اس سروے میں ملک بھر کے 31 صوبائی سطح کے علاقوں سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جس سے 1لاکھ 99 ہزار684 درست جوابات حاصل ہوئے۔
