نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران ایک قراردادکے مسودے پر رائے شماری کی جارہی ہے-(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چینی مندوب نے روس اور یوکرین پر زور دیا ہے کہ وہ امن مذاکرات کی رفتار برقرار رکھیں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا کہ روس اور یوکرین نے حال ہی میں استنبول میں براہ راست مذاکرات کئے اور قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا۔ وہ جلد ہی براہ راست مذاکرات کا دوسرا دور منعقد کریں گے۔ چین اس مثبت پیشرفت کا خیر مقدم کرتا ہے اور امن کے لئے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ لڑائی رکنے کے کوئی آثار نہیں اور شہری ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ یوکرین بحران پیچیدہ عوامل پر مشتمل ہے اور اسے فوری طور پر حل نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ تنازع میں شامل فریقین کو سیاسی عزم کا مظاہرہ کرنا چاہیے، امن مذاکرات کی رفتار برقرار رکھنی چاہیے، بات چیت اور مشاورت کے ذریعے بحران کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا چاہیے تاکہ ایک سیاسی حل تلاش کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریقین کو بین الاقوامی انسانی قوانین کی سختی سے پابندی کرنی چاہیے اور کسی بھی صورت میں شہریوں اور بنیادی شہری سہولتوں پر حملہ نہیں کرنا چاہیے۔ فریقین کو مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں اور جلد از جلد جنگ کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے فعال اقدامات کرنے چاہئیں۔
انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی برادری خاص طور پر بڑے متعلقہ فریق امن مذاکرات کو فروغ دیں تاکہ بحران کے سیاسی حل میں معاونت کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا یوکرین کے معاملے پر موقف مستقل اور واضح ہے۔ بحران کے آغاز سے چین مذاکرات، بات چیت اور سیاسی حل کی حمایت کرتا آرہا ہے۔ چین نے روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ روابط برقرار رکھے ہیں اور امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لئے مسلسل کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، عالمی جنوب اور وسیع تر بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر حقیقی امن کے حصول میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link