قومی ترقی و اصلاحات کمیشن (این ڈی آر سی) کے ماتحت ترقیاتی بیورو برائے نجی معیشت کی نائب سربراہ لیو من شِنہوا نیوز ایجنسی کی میز بانی میں آل میڈیا ٹاک شو چائنہ اقتصادی گول میز کی 15 ویں قسط کی ریکارڈنگ کے مقام پر بات چیت کررہی ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے اعلیٰ اقتصادی منصوبہ ساز کی ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ چین کا نیا منظور کردہ نجی شعبے کے فروغ کا قانون مارکیٹ کے تمام اداروں کو مساوی مسابقتی ماحول مہیا کرنے کے بارے میں ملک کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
شِنہوا خبررساں ادارے کی میزبانی میں منعقدہ آل میڈیا ٹاک شو چائنہ اقتصادی گول میز کی تازہ ترین قسط میں گفتگو کرتے ہوئے قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن کے ترقیاتی بیورو برائے نجی معیشت کی نائب سربراہ لیو من نے اس بات پر زور دیا کہ بدھ کے روز منظور کردہ اس قانون کا مقصد مختلف نوعیت کے ملکیتی معاشی اداروں کو مساوی مواقع میں مقابلے کے قابل بنانا ہے۔
لیو نے کہا کہ یہ قانون سازی چین کی مساوی، شفاف مسابقت، برابری کی بنیاد پر تحفظ اور مشترکہ ترقی کے اصولوں کی پاسداری کو تقویت دیتی ہے تاکہ نجی شعبے کی ترقی آگے بڑھائی جاسکے۔
کمیشن دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر قومی مارکیٹ تک رسائی کی منفی فہرست کے تازہ ترین ورژن کا نفاذ کرے گا جس میں اشیا کی تعداد کو 117 سے کم کرکے 106 کردیا ہے۔
لیو نے ضابطے اور مارکیٹ کے متحرک ہونے کے درمیان تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ فہرست جتنی چھوٹی ہوگی مارکیٹ اتنی ہی زیادہ متحرک ہوگی۔
