چین کے سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں واقع موئر مندر کو حال ہی میں سال 2024 کے دوران چین کی 10 اہم ترین آثار قدیمہ دریافتوں میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ بدھ مت مذہب کو ماننے والوں کا ایک اہم مندر ہے جو تیسری صدی کے قریب اس وقت تعمیر کیا گیا جب یہ علاقہ قدیم شولے سلطنت کے زیرِ نگیں تھا۔
موئر مندر کا مقام کاشغر سے تقریباً 30 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ یہاں ویران گوبی ریگستان میں آپ کو مٹی کے 2 کچے ڈھانچے کھڑے نظر آئیں گے۔
تیز ہواؤں اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے دونوں عمارتوں کی بچی کھچی اونچائی تقریباً 12 میٹر رہ گئی ہے۔
آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے سال 2019 میں اس مقام کی کھدائی شروع کی تھی۔ 6 مراحل پر مشتمل کھدائی کے بعد کئی اہم دریافتیں سامنے آئیں۔
قومی ادارہ برائے ثقافتی ورثہ (این سی ایچ اے) کے مطابق یہ چین کے انتہائی مغربی علاقے میں اب تک دریافت ہونے والا سب سے قدیم اور سب سے بہتر حالت میں محفوظ ایک بڑا بدھ مت مندر ہے۔
این سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ یہ مقام چین میں قدیم بدھ مندروں کی ترتیب اور تعمیراتی ارتقاء کے بارے میں اہم شواہد فراہم کرتا ہے۔
اس مندر نے قدیم شولے سلطنت اور شاہراہِ ریشم پر بدھ مت کے آثارِ قدیمہ کے مطالعے میں بھی نمایاں طور پر اہم کردار ادا کیا ہے۔
ارمچی، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link