اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین نے کووڈ۔19 کی روک تھام، قابوپانے اور ماخذ کی تلاش سے...

چین نے کووڈ۔19 کی روک تھام، قابوپانے اور ماخذ کی تلاش سے متعلق حقائق نامہ جاری کردیا

چین کے مشرقی شہر شنگھائی کے ضلع من ہانگ کے کمیونٹی ہیلتھ سروسز سنٹر میں حکام نوول کرونا وائرس کی سمال مالیکیول ادویات کی تقسیم کی فہرست کا معائنہ کرنے میں مصروف ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کی ریاستی کونسل کے اطلاعاتی دفتر نے "کووڈ-19 کی روک تھام، قابو پانے اور ماخذ کی تلاش: چین کے اقدامات اور موقف” کے عنوان سے ایک حقائق نامہ جاری کیا ہے۔

پیش لفظ اور اختتام کے علاوہ اس دستاویز میں  "سارس-کوو-2 کی ابتدا کے مطالعے میں چینی دانشمندی کا حصہ ڈالنا”، "کووڈ ۔19 کے خلاف عالمی جنگ میں چین کی شراکت” اور "کووڈ۔19 وبا کے خلاف امریکہ کے ناقص اقدامات” کے عنوان سے 3 ابواب شامل ہیں۔

حقائق نامہ کے مطابق کووڈ۔ 19 کے پھیلنے کے بعد سے چین نے وائرس کے ماخذ کے بارے میں مشترکہ مطالعات کے لئے مسلسل خاطر خواہ وسائل مختص کئے جس میں چینی اور بین الاقوامی دونوں سائنسدان شامل ہیں۔ کھلے پن اور شفافیت کے ساتھ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو برقرار رکھتے ہوئے ملک نے کلینیکل وبائی امراض، مالیکیولر وبائی امراض، ماحولیاتی وبائی امراض اور جانوروں کے ذریعے پھیلے والے امراض کی شناخت جیسے اہم شعبوں میں تحقیقی اقدامات کی قیادت کی۔ چین نے عالمی ذمہ داری اور شفافیت کے مضبوط احساس کے ساتھ وائرس کی ابتدا کے مطالعے میں ڈبلیو ایچ او کے ساتھ قریبی تعاون کیا۔

حقائق نامہ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ "ڈبلیو ایچ او کی جانب سے سارس کوو-2 کی ابتدا کے بارے میں عالمی مطالعہ، چائنہ پارٹ جوائنٹ ڈبلیو ایچ او-چائنہ سٹڈی” کے ساتھ ساتھ دیگر مطالعات منظم وبائی امراض کی تحقیقات، مالیکیولر سراغ، جانوروں کے باڑوں کی تشخیص اور کولڈ چین راستوں پر مطالعہ نے ووہان کے سارس-کوو-2 کا ماخذ ہونے کے امکان کو مسترد کردیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ووہان لیبارٹری میں لیک ہونے کا امکان بہت کم ہے۔ان کوششوں نے عالمی سائنسی برادری کو اہم تجرباتی شواہد فراہم کئے ہیں اور مستقبل کے مطالعات کے لئے ایک تحقیقی نمونہ قائم کیا ہے۔

جیسا کہ حقائق نامہ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکی حکومت نے کووڈ۔19 کے جواب میں اپنی ناکامیوں کا سامنا کرنے اور اپنی خامیوں پر غور کرنے کے بجائے سارس-کوو-2 کی اصل کا سراغ لگانے پر بے شرمی سے سیاست کرکے الزام دوسروں پر ڈال کر لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ اس نے وبائی مرض کے خلاف جنگ میں مشترکہ بین الاقوامی کوششوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور عالمی صحت عامہ کے نظام میں ایک کمزور کڑی بن گیا ہے۔ کافی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ کووڈ۔19 امریکہ میں سرکاری طور پر دعویٰ کے وقت سے پہلے اور چین میں پھیلنے سے پہلے سامنے آیا ہوگا۔ امریکہ میں وائرس کی ابتدا کے بارے میں ایک مکمل اور مضبوط تحقیقات کی جانی چاہیے۔ امریکہ کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی برادری کی معقول تشویش کا جواب دے اور دنیا کو ذمہ دارانہ جواب دے۔

حقائق نامہ میں کہا گیا ہے کہ متعدی بیماریاں انسانیت کی مشترکہ دشمن ہیں۔ متعدی بیماریوں کے خلاف سائنسی کوششوں کو سیاسی رنگ دینے کی کوئی بھی کوشش یا اپنے مقاصد کے لئے دوسرے ممالک پر حملہ کرنے کے لئے غلط معلومات تیار کرنے کی کوئی بھی کوشش بشمول اس طرح کے طریقوں میں ملوث قوم بالآخر پوری دنیا کی صحت اور فلاح و بہبود کے لئے خطرہ ہوگی۔ چین عالمی صحت عامہ اور بہتر نظم ونسق کو فروغ دینے میں تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا اور مستقبل میں نئی متعدی بیماریوں کی روک تھام کے لئے زیادہ فعال کردار ادا کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!