دایا بے جوہری بجلی گھرمیں بجلی پیدا کرنے والے یونٹ نمبرایک کے لئے جوہری ایندھن کو لوڈ کیا جارہاہے-(شِنہوا)
شین زین(شِنہوا)چائنہ جنرل نیوکلیئر پاور گروپ (سی جی این) نے کہا ہے کہ دایا بے جوہری بجلی گھر نے 10کھرب کلو واٹ آور سے زیادہ بجلی پیدا کی ہے جو ملک کی صاف توانائی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
سی جی این کے مطابق 6 ری ایکٹرز پر مشتمل اس تنصیب کی طرف سے پیدا کی جانے والی مجموعی بجلی نے 30کروڑ ٹن سے زیادہ معیاری کوئلے کی کھپت کی بچت کی ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو82کروڑ ٹن سے زیادہ کم کیا ہے جو تقریباً 22لاکھ 50ہزار ہیکٹر زمین پر جنگلات لگانے کے ماحولیاتی فوائد کے مساوی ہے۔
1994 میں چین کے جنوبی شہر شین زین میں قائم ہونے والا دایا بے جوہری بجلی گھر چین کی سرزمین پر پہلا بڑے پیمانے کا کمرشل جوہری بجلی گھر تھا۔ بجلی گھر کی بعد میں توسیع نے بجلی گھر کی کل نصب شدہ صلاحیت کو 6 گیگاواٹ سے زیادہ کردیا جس سے یہ عالمی سطح پر سب سے بڑے پریشرڈ واٹر ری ایکٹر کلسٹرز میں سے ایک بن گیا۔
دایا بے نیوکلیئر پاور آپریشنز اینڈ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے جنرل منیجر حہ لیویی نے کہا کہ یہ پلانٹ 31 سال سے محفوظ طریقے سے چل رہا ہے۔ ہم نے تقریباً 200 تکنیکی اپ گریڈز اور 50 سے زائد تخلیقات پر عملدرآمد کیا ہے، جس سے ری ایکٹرز کی جوہری حفاظت، ڈیجیٹلائزیشن اور اس پر اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
چائنہ انرجی ریسرچ سوسائٹی کے مطابق چین کی مجموعی جوہری توانائی پیداواری صلاحیت دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے جس میں چلنے والے، زیر تعمیر اور باضابطہ طور پر منظور شدہ یونٹس شامل ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link