موزمبیق کے صوبے ماپوٹو کےشہر بوانے میں چین۔ موزمبیق زرعی ٹیکنالوجی نمائشی مرکز کا بیرونی منظر-(شِنہوا)
ماپوٹو(شِنہوا)چین موزمبیق کے صدر ڈینیئل چاپو کے پہلے 100 دنوں کے دوران ہنگامی امداد اور ترقیاتی کوششوں کی حمایت کرنے والے سب سے بڑے بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر ابھرا ہے۔
اپنی حکومت کی 100 روزہ پیشرفت رپورٹ پیش کرتے ہوئے چاپو نے انکشاف کیا کہ موزمبیق نے بین الاقوامی امداد میں10کروڑ امریکی ڈالر حاصل کئے جس میں چین نے6 کروڑ 85لاکھ ڈالر کا حصہ ڈالا جواب تک کا سب سے بڑا حصہ ہے جبکہ جاپان سے 2کروڑ 12لاکھ ڈالر اور سویڈن سے ایک کروڑ10لاکھ ڈالرحصہ ڈالا ہے۔
چاپو نے کہا کہ چین سے ملنے والی رقم ملک کے شمال میں واقع کابو ڈیلگاڈو میں ہنگامی امداد اور ترقیاتی منصوبوں، خاص طور پر سمندری طوفان کے متاثرین کے لئے انسانی امداد اور انتخابات کے بعد بحالی کی کوششوں میں استعمال کی جا رہی ہے۔
جاری ترقیاتی مسائل کے باوجود صدر نے اصلاحات کے لئے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی پر احسان نہیں کر رہے ہیں۔ ہم موزمبیق کے عوام کی جانب سے سونپے گئے اعتماد اور ذمہ داری کے ساتھ اپنا مشن پورا کر رہے ہیں۔
