چین کے دارالحکومت بیجنگ میں گریٹ وال کے بادا لنگ سیکشن کے اوپر ایک ڈرون ترسیل کے حوالے سے آزمائشی پرواز کر رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے اعلیٰ ترین اقتصادی منصوبہ ساز نے کم بلندی کی معیشت کے لئے ایک محکمہ قائم کردیا ہے جو بڑھتی ہوئی کم بلندی کی معیشت کی ترقی میں مدد دے گا جبکہ یہ ملکی ترقی کے نئے محرکات کے فروغ کی کوششوں کا بھی حصہ ہے۔
قومی ترقی و اصلاحات کمیشن (این ڈی آرسی) کے مطابق یہ نیا محکمہ این ڈی آرسی کے ماتحت ہوگا جو اسٹریٹجک کے ساتھ ساتھ وسط مدتی اور طویل مدتی ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ، پالیسی سفارشات اور کم بلندی کی معیشت سے متعلق اہم امور کو مربوط کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔
این ڈی آرسی کی ویب سائٹ پر تازہ ترین معلومات کے مطابق محکمہ نے کم بلندی کی بنیادی سہولیات اور کم بلندی والے انٹیلی جنٹ نیٹ ورک سسٹم کی تعمیر کا کام آگے بڑھانے کے لئے حال ہی میں سمپوزیم منعقد کئے ہیں۔
یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب حکومت نے کم بلندی کی معیشت سے فائدہ اٹھانے کی کوششیں تیز کی ہیں ۔ کم بلندی کی معیشت سے مراد وہ معاشی سرگرمیاں اور صنعتیں سے ہے جو عمومی طور پر زمین سے ایک ہزار میٹر اوپر فضا میں چلنے والی انسان بردار اور بغیر انسانی فضائی گاڑیوں پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔
ڈیٹا مہیا کرنے والے ادارے سی سی آئی ڈی کنسلٹنگ کے مطابق یہ صنعت چین میں تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ستمبر تک 50 ہزار سے زائد کاروباری ادارے اس سے متعلقہ کاروبار میں مصروف تھے ۔ رواں سال ملک کی کم بلندی کی معیشت کا حجم 670 ارب یوآن (تقریباً 93 ارب امریکی ڈالرز) سے زیادہ ہے جو 2026 میں 10 کھرب یوآن سے زائد ہونے کی توقع ہے۔
رواں سال چینی حکومت کی ورک رپورٹ میں پہلی مرتبہ ’’کم بلندی کی معیشت‘‘کی اصطلاح شامل کی گئی۔ جولائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے اصلاحاتی موضوع پر مبنی تیسرے مکمل اجلاس کے دوران منظور کردہ ایک اہم قرارداد کے مطابق چین عام ہوا بازی اور کم بلندی کی معیشت کو ترقی دے گا۔
بیجنگ، شنگھائی، شین زین، سوژو اور درجنوں دیگر شہروں نے کم بلندی کی معیشت کی ترقی کے لئے معاون پالیسیوں کا اعلان کیا ہے۔
