ہیڈلائن:
چین کے شمال مشرقی علاقوں میں سیاحت میں تیزی آئی ہے، پاکستانی پروفیسر کی رائے
جھلکیاں:
13 سال سے جیلن یونیورسٹی میں معاشیات کے پاکستانی پروفیسر، چھانگ چھون شہر کی سیر کروا رہے ہیں۔ پہاڑی کی طرز تعمیر رکھنے والی عمارت میں اچھے مستقبل کے لئے کیا کرنا پڑتا ہے ؟یہ جاننے کے لئے پروفیسر حسنات کی سیر پر مبنی وڈیو دیکھئے۔
شاٹ لسٹ:
چھانگ چھون شہر کے مختلف مناظر
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
تفصیلی خبر :
پاکستان سے تعلق رکھنے والے سید حسنات، جیلن یونیورسٹی کے شعبہ معاشیات میں پروفیسر ہیں۔
حسنات نے چین کے شمال مشرقی علاقے میں اپنی رہائش کے دوران ،گزشتہ 13 سال میں ثقافتی سیاحت کو انتہائی تیزی سے بڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ اس تجربے سے اسے چین ، پاکستان دوستی کو گہرائی سے سمجھنے کا موقع ملا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
ہیلو، میں حسنات ہوں اور میرا چینی نام حئے ست ہے۔ میں پاکستان سے آیاہوں جہاں میں پاکستان کے مرکزی ریاستی بینک میں کام کر رہا تھا۔ گزشتہ 13 برس سے، میں جیلن یونیورسٹی کے شعبہ معاشیات میں پڑھا رہا ہوں۔ میں اس یونیورسٹی میں’ عالمی معیشت‘ کا مضمون پڑھاتا ہوں۔
میں چھانگ چھون میں رہ رہا ہوں جو اب میرا دوسرا آبائی شہر ہے۔ آج میں آپ کو چھانگ چھون شہر کی سیر کرواوٴں گا۔ آئیں چلتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
اس علاقہ کو چے یو شان کہا جاتا ہے، اسے ” ہل ” یعنی پہاڑی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نوجوانوں کیلئے یہ ایک حیران کن جگہ ہے اور وہ اسے پسند کرتے ہیں۔ آج ہم اس پوری جگہ کی سیر کرتے ہیں۔ میرے ساتھ چلیں ۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
کیا آپ جانتے ہیں کہ اس جگہ کو "ہل ” کیوں کہلاتا ہے؟ کیونکہ اس مارکیٹ کی تعمیر ایسے ہوئی ہے کہ اس عمارت میں چلنا پھرنا پہاڑ سر کرنے جیسا ہےاس جگہ پر بہت سی سرگرمیاں ہماری منتظر ہیں۔ یہاں نوجونواں کے لئے بہت کچھ میسر ہے۔ اسی وجہ سے یہ جگہ چھانگ چھون میں نوجوانوں کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
ہم چے یو شان کی سب سے بلند ترین جگہ ” ہل ” پر ہیں ۔ اگر آپ اچھے مستقبل کی تلاش میں ہیں تو یہ آپ کیلئے ایک اچھی جگہ ہے۔ اگر آپ کے پاس سنہری سکےموجود ہیں اور آپ انہیں اس مینڈک کی طرف پھینک دیں گے تو بس پھر سمجھ لیں کہ آپ کی قسمت بدلنے والی ہے اور امید رکھیں کہ اچھے دن جلد آئیں گے۔”
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
ہم پہلے ہی سلائیڈ ٹرین پر بیٹھ چکے ہیں۔ یہ سلائیڈ ٹرین 80 سال کی تاریخ رکھتی ہے۔ اگر آپ ادھر ادھر دیکھیں تب آپ کو لگے گا کہ یہ کسی پرانے سکول کی طرح کا منظر ہے جہاں پر مختلف لوگ بیٹھے ہوئے کافی اور چائے پیتے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہاں ایک کاؤنٹر اور بار ہے جہاں سے آپ چیزیں خرید سکتے ہیں یا پھر اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ شاندار وقت گزار سکتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
اس وقت ہم چھانگ چھون کی ایک اور خوب صورت جگہ پہنچے ہیں۔ نان ہو پارک بہت اہم مقامات میں سے ایک ہے ۔ خزاں کا آغاز ہو چکا ہے، خزاں شروع ہونے کا مطلب ،سردیاں اب قریب ہیں۔ ان لوگوں کیلئے جنہیں موسم سرما کے کھیل پسند ہیں وہ اس شاندار جگہ پر سکینگ سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
"چھانگ چھون ایک حیران کن جگہ ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ سیاحت معاشی ترقی کا ایک اہم جزو بن گئی ہے۔ بہت سے لوگ یہاں سیاحت کے لئے آتے ہیں۔ان دنوں میں نے اس شہر میں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کو آتے دیکھا ہے۔ "
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی) : سید حسنات ، پاکستانی پروفیسر ، جیلن یونیورسٹی
آج ہم چھانگ چھون آئے تھے اور ہم نے یہاں کے چند ہی علاقوں کی سیر کی ہے۔ حقیقت میں چھانگ چھون بہت وسیع اور خوبصورت علاقہ ہے۔ یہاں آپ کے سیر و تفریح کے لئے کئی جگہیں ہیں۔ ڈونگ بے چین کا شمال مشرقی علاقہ بہت وسیع ہے۔ چین کا شمال مشرقی علاقہ آپ کو خوش آمدید کہتا ہے۔ چھانگ چھون آنے والوں کو خوش آمدید ۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link