اتوار, اکتوبر 5, 2025
انٹرنیشنلٹاک شو کی معطلی اور بحالی نے امریکہ میں آزادی اظہار پر...

ٹاک شو کی معطلی اور بحالی نے امریکہ میں آزادی اظہار پر بحث چھیڑ دی

امریکی براڈکاسٹنگ کمپنی (اے بی سی) کے لیٹ نائٹ ٹاک شو کی معطلی اور پھر بحالی نے امریکہ میں آزادی اظہارِ رائے پر ایک شدید بحث چھیڑ دی ہے۔(شِنہوا)

واشنگٹن(شِنہوا)امریکی براڈکاسٹنگ کمپنی (اے بی سی) کے لیٹ نائٹ ٹاک شو کی معطلی اور پھر بحالی نے امریکہ میں آزادی اظہارِ رائے پر ایک شدید بحث چھیڑ دی ہے۔

ایک ہفتہ قبل قدامت پسند کارکن اور سوشل میڈیا پر اثر رکھنے والے چارلی کرک کے قتل سے متعلق میزبان کے تبصرے کے باعث معطل کیا گیا اے بی سی کا مشہور شو "جمی کیمل لائیو” منگل کی رات دوبارہ نشر کیا گیا۔

شو کے میزبان جمی کیمل نے کہا کہ میرا ارادہ کبھی بھی ایک نوجوان کے قتل کو ہلکے انداز میں لینے کا نہیں تھا۔ یہ شو اہم نہیں ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں ہمیں اس طرح کے شو کرنے کی آزادی حاصل ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شو کی بحالی پر اے بی سی کو تنقید کا نشانہ بنایا جو چارلی کرک کے دوست اور حامی ہیں۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ مجھے یقین نہیں آ رہا کہ اے بی سی فیک نیوز نے جمی کیمل کو واپس ملازمت دے دی۔ وائٹ ہاؤس کو بتایا گیا تھا کہ اس کا شو منسوخ ہو چکا ہے۔

15 ستمبر کے ایک مونولاگ میں کیمل نے کہا تھا کہ کرک کے قتل کے ملزم ٹائلر رابنسن شاید ٹرمپ کے حامی ریپبلکن ہوں۔ کمل نے کہا کہ میگا گینگ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ یہ نوجوان جس نے چارلی کرک کو قتل کیا ان میں سے نہیں ہے اور وہ اس واقعے سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے سب کچھ کر رہے ہیں۔

17 ستمبر کو اے بی سی نے اعلان کیا کہ کیمل کے تبصرے کے بعد شو کو "غیر معینہ مدت” کے لئے معطل کیا جا رہا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ شو کی معطلی آزادی اظہار پر حملہ ہے، خاص طور پر اگر اس کے پیچھے حکومتی یا ریگولیٹری دباؤ ہو۔ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ اس قسم کی رائے کو دبانا عوام کے احتساب کرنے کے حق کو کمزور کرسکتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!