وینٹیان: جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے رکن ممالک نے بین الاقوامی جرائم پر آسیان کے 18 ویں وزارتی اجلاس اور اس سے متعلقہ اجلاسوں کے دوران بین الاقوامی جرائم کے خلاف اپنے موقف کو سخت کرنے کا عزم ظاہرکیا ہے۔
لاؤ نیشنل ریڈیو کی ایک رپورٹ کے مطابق آسیان وزارتی اجلاس اور اس سے متعلقہ اجلاس منگل سے جمعرات تک لاؤس کے دارالحکومت وینٹیان میں منعقد ہوئے۔
بین الاقوامی جرائم پر آسیان کا وزارتی اجلاس موجودہ اورآ ئندہ کے بین الاقوامی جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے آسیان کے اجتماعی ایجنڈے کو تشکیل دینے کی کوششوں کو تیز کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسے مستقبل کے تذویراتی لائحہ عمل پر عمل درآمد کی قیادت کرنے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ڈیجیٹل دور میں بین الاقوامی جرائم کی بدلتی ہوئی نوعیت نئے خطرات سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی کو مؤثر طریقے سے اپنانے کی متقاضی ہے۔ سائبر سپیس کے تیزی سے ارتقا اور جرائم کی مختلف شکلوں کے ساتھ اس کی باہم مربوط نوعیت کی وجہ سےبین الاقوامی جرائم کا آج کا منظر نامہ تیزی سے پیچیدہ ہو رہاہے۔
اس موقع پر کہا گیا کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حکمت عملیوں اور کثیر الجہتی نقطہ نظر کو مسلسل اپنانے کی ضرورت ہے، جس میں بین الاقوامی تعاون میں اضافہ ، مضبوط قانونی فریم ورک کی ترقی ، صلاحیت سازی ،اور ابھرتے ہوئے خطرات سے آگے رہنے کے لئے تکنیکی اختراعات سے فائدہ اٹھانا شامل ہے۔
