بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کاجا کالس چین- یورپی یونین تزویراتی مکالمے کے 13 ویں دور میں شریک ہیں- (شِنہوا)
برسلز(شِنہوا)یورپی یونین (ای یو) میں چینی مشن کے ترجمان نے یورپی پارلیمنٹ کے چند ارکان کے چین کے تائیوان خطے کے حالیہ دورے پر سخت ناراضی اور بھرپور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدام ایک چین کے اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے اور چین کے داخلی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اس معاملے پر چین نے یورپی فریق سے سخت احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ تائیوان کا معاملہ چین کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور بنیادی قومی مفادات سے جڑا ہوا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ایک چین کا اصول بین الاقوامی تعلقات کا ایک بنیادی اصول ہے جسے عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے۔
یہ اصول چین اور یورپی یونین کے تعلقات کے قیام اور فروغ کی سیاسی بنیاد بھی ہے اور ایک "سرخ لکیر” ہے جسے عبور نہیں کیا جانا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ چین یورپی پارلیمنٹ اور تائیوان کے حکام کے درمیان کسی بھی قسم کے سرکاری رابطے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یورپی پارلیمنٹ، جو یورپی یونین کا اہم ادارہ ہے، چین سے کئے گئے اپنے سیاسی وعدے کا احترام کرے۔
ترجمان نے یورپی فریق پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں کی اصلاح کرے، "تائیوان کی آزادی” کی حامی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط پیغامات بھیجنے سے گریز کرے، "ایک چین کے اصول” پر سنجیدگی سے عمل کرے اور چین- ای یو تعلقات کی سیاسی بنیاد کو موثر انداز میں برقرار رکھے۔
