چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کی سیرام جھیل کے شمالی علاقے میں چٹانوں پر قدیم نقش و نگار کا منظر-(شِنہوا)
ارمچی(شِنہوا)ماہرین آثار قدیمہ نے چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں واقع سیرام جھیل کے شمالی علاقے میں چٹان پر بنے 30 قدیم نقش و نگار دریافت کئے ہیں جو اس علاقے میں اپنی نوعیت کی پہلی دریافت ہے۔
بورتالہ کے منگولیا خودمختار پریفیکچر کی مقامی ثقافتی نوادرات کی سروے ٹیم نے اعلان کیا کہ ان نقش و نگار میں جانور، انسانی اشکال اور شکار کے مناظر دکھائے گئے ہیں جو تقریباً 2 ہزار 500 سال قبل یہاں کے قدیم باشندوں کی زندگی کی جھلک پیش کرتے ہیں۔
یہ نقش و نگار نقطہ نگاری اور کندہ کاری جیسی تکنیکس سے کی گئی ہیں جن میں سنگل لائن سلیٹوں اور ڈبل لائن بھرے ہوئے خاکوں کا مرکب شامل ہے۔ ایک نمایاں منظر میں شکاری کو غیر متناسب مڑی ہوئی کمان تھامے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سروے ٹیم کے سربراہ ڈورجی نے کہا کہ 2 ہزار500 میٹر کی بلندی پر واقع عمودی چٹانوں پر واقع مقام کی دشوار گزار نوعیت نے ان فن پاروں کو محفوظ رکھنے میں مدد دی ہے۔ اس سے پہلے یہ علاقہ صرف قدیم مقبروں اور چند کھنڈرات کی وجہ سے جانا جاتا تھا اس لئے یہ چٹانی نقش و نگار یوریشیائی میدانوں میں ثقافتی تبادلوں اور فن کے ارتقاء کو سمجھنے کے لئے اہم اضافہ ہیں۔
ان نقش ونگار کی اعلیٰ معیار کی امیجنگ اور ڈیٹا ریکارڈنگ مکمل کرلی گئی ہے۔ ان کی درست تاریخ کا تعین کرنے اور ان کی ڈیجیٹل حفاظت کو بہتر بنانے کے لئے مزید تحقیق کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
