غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ مہاجر بستی میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے۔(شِنہوا)
غزہ(شِنہوا)حماس کا کہنا ہے کہ اس نے مشرق وسطیٰ کے لئے امریکی خصوصی مندوب سٹیو وٹکوف کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق ایک عمومی لائحہ عمل پر معاہدہ کرلیا ہے۔
ایک سرکاری بیان میں حماس نے کہا ہے کہ اس لائحہ عمل میں 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور کئی لاشوں کی حوالگی شامل ہے جس کے عوض مخصوص تعداد میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی جن کی ضمانت ثالثوں نے دی ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ وہ اس لائحہ عمل پر حتمی ردعمل کی منتظر ہے۔ وہ غزہ کی پٹی پر مسلط وحشیانہ جنگ کو روکنے کے لئے اہم کوششیں کررہی ہے۔
گروپ نے کہا کہ یہ لائحہ عمل مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، امداد کی فراہمی اور معاہدے کے اعلان کے فوراً بعد پٹی کے امور کا کنٹرول سنبھالنے والی ایک پیشہ ور کمیٹی کو یقینی بنائے گا۔
حماس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پیر کو کہا تھا کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے وٹکوف کی پیش کردہ تجویز سے اتفاق کرلیا ہے۔
ایکسیوس ویب سائٹ کے مطابق وٹکوف نے اس بات کی تردید کی ہے کہ حماس نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے سے متعلق ان کی تجاویز مان لی ہیں۔
اسرائیل نے بھی ابھی تک اس تجویز پر اپنا سرکاری موقف جاری نہیں کیا ہے جبکہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل اس تجویز کو مسترد کرتا ہے اور اسے ہرگز قبول نہیں کرے گا۔
