اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کے انسان نما روبوٹ میں اضافہ صنعتی ترقی کا محرک

چین کے انسان نما روبوٹ میں اضافہ صنعتی ترقی کا محرک

چین کے جنوب مشرقی صوبے فوجیان کے شہر فوژو میں 8 ویں ڈیجیٹل چائنہ سربراہ کانفرنس کے آزمائشی ایریا میں انسان نما روبوٹ دیکھے جاسکتے ہیں-(شِنہوا)

نان جِنگ(شِنہوا)انسان نما روبوٹس کا میراتھن میں دوڑنے والوں کے ساتھ دوڑنا، تیز رفتاری سے دوڑ لگانا، فٹبال کے مقابلوں میں حصہ لینا اور حتیٰ کہ لڑائی جیسے کھیلوں میں دوبدو مقابلہ کرنے کے مناظر چین میں حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں جو کبھی سائنس فکشن میں دیکھے جاتے تھے۔

بیجنگ میں انسانوں اور روبوٹس کی ایک ساتھ دوڑ پر مشتمل دنیا کی پہلی میراتھن منعقد ہونے کے کچھ ہی دن بعد چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر ووشی میں گزشتہ جمعہ کو اے آئی سے چلنے والے روبوٹس کے ملک کے پہلے سپورٹس گیمز کا انعقاد کیا گیا۔ چین کے دارالحکومت نے اس سال کے آخر میں عالمی انسان نما روبوٹ گیمز کی میزبانی کے منصوبے کا بھی اعلان کیا ہے۔

میریکل آٹومیشن انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ میں انسان نما روبوٹ ڈویژن کے ڈپٹی جنرل منیجر گو داہونگ نے کہا کہ زیادہ تر روبوٹس کھیلوں کے لئے نہیں بلکہ صنعتی اور روز مرہ کے حالات کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔ ان کی ٹیم نے بھی وو شی ایونٹ میں حصہ لیا۔

ایونٹ کےمنتظم چائنیز انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے مطابق ووشی میں ہونے والے مکمل روبوٹ مقابلے میں 100 سے زائد تحقیقی ٹیموں اور اداروں نے شرکت کی جس میں 150 سے زائد مختلف اقسام کے روبوٹس نے حصہ لیا۔

چائنیز انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے مطابق انسان نما روبوٹس گاڑیوں کی تیاری، گھریلو خدمات، ایئرو سپیس اور ہنگامی امداد سمیت تقریباً 20 شعبوں میں انقلاب لا سکتے ہیں۔ روبوٹس کو ویلڈنگ، سکیورٹی پیٹرولنگ، فائر فائٹنگ اور یہاں تک کہ خلائی تحقیق کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

گو کو توقع ہے کہ صنعتی پیداوار پہلا شعبہ ہوگا جہاں انسان نما روبوٹس کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی راہ ہموار ہوگی جہاں انہیں کام کے لحاظ سے خصوصی ترتیب دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مستقبل میں خدمات کے شعبے میں بھی ان کے استعمال کی پیش گوئی کی ہے اگرچہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ مارکیٹ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!