اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلسرد جنگ کے بعد 2024 میں عالمی فوجی اخراجات بلند ترین سطح...

سرد جنگ کے بعد 2024 میں عالمی فوجی اخراجات بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، تھنک ٹینک

بیلجیئم کے شہر برسلز میں نیٹو ہیڈکوارٹرز میں یوکرین دفاعی رابطہ گروپ کے اجلاس کے شرکاء کا گروپ فوٹو-(شِنہوا)

ہلسنکی(شِنہوا)سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق سرد جنگ کے خاتمے کے بعد 2024 میں عالمی فوجی اخراجات اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2024 میں عالمی فوجی اخراجات 27.2 کھرب امریکی ڈالر تک پہنچ گئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.4 فیصد زیادہ ہیں۔ یہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے سب سے تیز سالانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے ، خاص طور پر یورپ اور مشرق وسطیٰ میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔

یورپ میں فوجی اخراجات 17 فیصد اضافے کے ساتھ 693 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئے، جس کا عالمی اخراجات کے اضافے میں اہم کردار ہے۔ دریں اثنا مشرق وسطیٰ میں فوجی اخراجات 2024 میں 15 فیصد اضافے کے ساتھ 243 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئے۔ اسرائیل کے فوجی اخراجات 65 فیصد اضافے کے ساتھ 46.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جو 1967 کے بعد سے سب سے بڑا اضافہ ہے۔

امریکہ دنیا میں سب سے زیادہ فوجی اخراجات کرنے والا ملک رہا، جس کے اخراجات 997 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئے جو 2024 میں کل عالمی فوجی اخراجات کا 37 فیصد ہے۔ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے ارکان کی جانب سے مجموعی دفاعی اخراجات 15 کھرب امریکی ڈالر رہے جو عالمی فوجی اخراجات کا 55 فیصد ہے۔

ایس آئی پی آر آئی کے فوجی اخراجات اور اسلحہ پیداوار پروگرام کے محقق جید گوئبرٹو ریکارڈ کا کہنا ہے کہ یورپی نیٹو ارکان کے درمیان اخراجات میں اضافہ  روس اور یوکرین تنازع کے ساتھ ساتھ اتحاد میں امریکہ کی ممکنہ علیحدگی کے خدشات کی وجہ سے ہوا ہے۔

 1966 میں قائم ہونے والا سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فوجی اخراجات، اسلحے کی تجارت، تخفیف اسلحہ اور اسلحے پر قابو پانے کے لئے اعداد و شمار، تجزیے اور سفارشات فراہم کرتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!