ہیڈ لائن:
’’ڈاکٹر ٹری‘‘ ہانگ کانگ شہر کو سرسبز بنانے کے لئے کوشاں
جھلکیاں:
بڑے شہروں میں سبزے کے لئے جگہ کی کمی پر قابو پانے کا حیران کن حل۔ چینی ماہر نے بڑے پلازوں کی چھتوں پر شجر کاری کروا دی۔جم چی ینگ، ایجوکیشن یونیورسٹی ہانگ کانگ کے جیوگرافی اینڈ انوائرمنٹل سائنس کے شعبےمیں تحقیقی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے ہانگ کانگ شہر کو سرسبز بنانے کے لئے مثالی کام کیا جس کے اعتراف میں اسٹین فورڈ یونیورسٹی نے انہیں دنیا کے سب سے بڑے جنگلاتی ماہر کا درجہ دیا ہے۔ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ جم چی ینگ کے اپنے دفتر میں کام کے دوران مختلف مناظر
2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): جم چی ینگ، ریسرچ چیئر پروفیسر اینڈ ایڈوائزر، جیوگرافی اینڈ انوائرمنٹل سائنس، ایجوکیشن یونیورسٹی، ہانگ کانگ
3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): جم چی ینگ، ریسرچ چیئر پروفیسر اینڈ ایڈوائزر، جیوگرافی اینڈ انوائرمنٹل سائنس، ایجوکیشن یونیورسٹی، ہانگ کانگ
تفصیلی خبر:
ہانگ کانگ کی بلند و بالا عمارتوں اور بڑھتے ہوئی ہوئے پختہ فرش کے بیچوں بیچ جہاں سبزے کے لئے جگہ کم ہے، وہاں ایک شخص گزشتہ 40 سال سے سرسبز قطعات کو نہ صرف محفوظ کر رہا ہے بلکہ تخلیق بھی کر رہا ہے۔ ایسا وہ اکثر ایسی جگہوں پر کر رہا ہے جہاں اس کی توقع بھی نہیں کی جا سکتی تھی۔
جم چی ینگ کو پیار سے ’’ڈاکٹر ٹری‘‘ کہا جاتا ہے۔ وہ ہانگ کانگ کے ماحول دوست ورثے کے ایک عظیم حامی کے طور پر ابھرے ہیں۔ شہری جنگلات میں ان کی خدمات شہر کے افق کو زیادہ سرسبز اور پائیدار بنانے میں مددگار ثابت ہوئی ہیں۔ اس طرح انہوں نے تیز رفتار شہری آبادکاری کے ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کرنے والے دوسرے شہروں کے لئے ایک مثال پیش کی ہے۔
اس سال ستمبر میں سٹین فورڈ یونیورسٹی نے ایک درجہ بندی کی ہے ۔ اس موقع پر جم، کو دنیا کے سب سے بڑے جنگلاتی ماہر کا درجہ دیا گیاہے۔ مقابلے میں شریک 35 ہزار ماہرین میں سے ان کا انتخاب کیا گیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): جم چی ینگ، ریسرچ چیئر پروفیسر اینڈ ایڈوائزر، جیوگرافی اینڈ انوائرمنٹل سائنس، ایجوکیشن یونیورسٹی، ہانگ کانگ
’’میری زندگی بھر کی تحقیق کا مقصد شہری علاقوں میں فطرت کو بڑے پیمانے پر سامنے لانا ہے۔ اس تصور کو شہری ماحولیات کہا جاتا ہے۔ میرا مقصد یہ ہے کہ شہروں میں فطری مناظر کو نہ صرف محفوظ رکھا جائے بلکہ ان میں اضافہ بھی کیا جائے۔ مزید یہ کہ جہاں فطری مناظر کی کمی ہے وہاں میں انہیں تخلیق کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ ہانگ کانگ میں زمین پر درخت لگانے کی جگہ محدود ہے لیکن متعدد عمارتیں ایسی ہیں جن کی چھتیں خالی پڑی ہوتی ہیں۔ ان خالی چھتوں کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے میں مواقع کے طور پر دیکھتا ہوں اور انہیں سرسبز بنانے کے طریقے تلاش کرتا ہوں۔‘‘
جم کی کوششیں خاص طور پر ’’چیمپئن درختوں‘‘ کے تحفظ کے حوالے سے واضح ہیں ۔۔ پختہ، اکثر قدیم درخت جو ہانگ کانگ کی سرسبز وراثت کی بنیاد ہیں۔ ان درختوں میں سے بہت سے، جیسے ہائپھونگ روڈ، ٹسم شا تسوئی پر 100 سال پرانے کافورکے درخت شہروں کے پھیلاؤ اور طوفانوں کے دوران خطرے میں آ چکے ہیں۔ خوش قسمتی سے جم نے اپنی مہارت سے انہیں بچا لیا ہے۔
برطانیہ میں اپنی پی ایچ ڈی کی تعلیم کے دوران جم نے مٹی کی سائنس پر توجہ مرکوز رکھی۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب انہوں نے ہانگ کانگ یونیورسٹی میں داخلہ لیا تو انہیں محدود تحقیقی سرگرمیوں کا موقع ملا جبکہ انہیں حکومت کی طرف سے فنڈز کی کمی کا سامنا تھا۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): جم چی یونگ، ریسرچ چیئر پروفیسر اینڈ ایڈوائزر، جیوگرافی اینڈ انوائرمنٹل سائنس، ایجوکیشن یونیورسٹی، ہانگ کانگ
’’ برطانیہ میں پی ایچ ڈی کے دوران میں نے مٹی کی سائنس پر توجہ مرکوز رکھی۔ خاص طور پر مٹی کی ساخت اور اس کے طبعی و کیمیائی اجزاء کا مطالعہ کیا۔ میں نے مٹی کی ساخت میں تبدیلی کے طریقوں کا جائزہ لیا۔ تعلیم مکمل ہونے کے بعد مجھے ہانگ کانگ یونیورسٹی میں ایک عہدے کی پیشکش کی گئی۔ اُس وقت یونیورسٹی میں تحقیق کی سرگرمیاں محدود تھیں اور حکومت نے بھی فیکلٹی کی تحقیق کے لئے فنڈز مختص نہیں کئے تھے۔ میں نے ڈین سے ملاقات کی اور ریسرچ کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ایک چھوٹا سا بجٹ جاری کرنے کی درخواست کی۔ ڈین نے مجھے 4 ہزار ہانگ کانگ ڈالر (تقریباً 514.8 امریکی ڈالر) جاری کر دئیے۔ اس محدود فنڈنگ کے ساتھ میں نے ایک ایسا تحقیقی منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا جس میں اخراجات کا حجم کم سے کم ہو۔ میں نے محنت اور لگن کا سہارا لیا۔ ہر روز ایک تھیلا اور پانی کی بوتل ساتھ لے کر میں درختوں کا ڈیٹا جمع کرتا اور ایک ایک کرکے اس کا تجزیہ کرتا تھا۔‘‘
جم نے ہانگ کانگ میں 20 سے زیادہ سرسبز چھتوں کے منصوبے ڈیزائن کئے ہیں۔ ان میں ہانگ کانگ یونیورسٹی اور ٹائی پو مارکیٹ اسٹیشن کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
اس وقت 71 سال کی عمر میں بھی جم، پہلے کی طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کے موجودہ منصوبوں میں ہانگ کانگ کے تنگ سب ڈویژن والے گھروں میں ماحولیاتی تبدیلیوں کو بہتر بنانا ہے۔ اس علاقے میں کم آمدنی والے خاندان رہتے ہیں۔
ہانگ کانگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link