چین کے دارالحکومت بیجنگ میں چین-کرغزستان-ازبکستان ریل منصوبے کے بین الحکومتی معاہدے پر دستخط کی تقریب کامنظر-(شِنہوا)
بشکیک(شِنہوا)چین-کرغزستان-ازبکستان ریلوے منصوبے کی افتتاحی تقریب کرغزستان کے شہر جلال آباد میں منعقد ہوئی۔ کرغزستان اور ازبکستان کے نمائندوں نے علاقائی رابطے اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے ریلوے کی صلاحیتوں اجاگرکیا۔
کرغزستان کے صدر کے ماتحت قومی ادارہ برائے خصوصی اقدامات کے ڈائریکٹر سنجر مکان بیتوف نے شِنہوا کو بتایا کہ چین، کرغزستان اور ازبکستان کے رہنماؤں کے تعاون نے ریلوے منصوبے کو ممکن بنایا ہے۔
مکان بیتوف نے کہاکہ رہائشیوں اور آس پاس کی بستیوں کو اس منصوبے کے معاشی اثرات سے براہ راست فائدہ ہوگا۔ یہ یقینی طور پر علاقائی ترسیلی نظام کو نئی شکل دے گا، جس سے اہم معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔
چین سٹیٹ ریلوے گروپ کمپنی لمیٹڈ نے کہا کہ منصوبے کی موجودہ پیشرفت کے مطابق ریلوے منصوبے کے کرغزستان سیکشن کی تعمیر جولائی 2025 میں شروع ہونے والی ہے اور 6 سال تک جاری رہے گی۔
کرغزستان سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر ایگور شیسٹاکوف نے کہا کہ یہ ریلوے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے منصوبوں کو اجاگر کرنے میں مدد کرے گی اور شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت منصوبوں کو نمایاں طور پر فائدہ پہنچائے گی۔
کرغز ماہر اقتصادیات اسکندر شرشیف نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ منصوبہ توانائی، نقل و حمل اور زراعت کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔
ازبکستان کے ایوان صنعت وتجارت کے علاقائی محکمے کے سربراہ عبدالرسول عبدالخلیلوف نے کہا کہ ریلوے کا یہ منصوبہ چین کو یورپی اور مشرق وسطیٰ کی منڈیوں سے منسلک کرے گا ، جس سے مال بردار نقل و حمل کی سہولت ہوگی۔
ازبکستان کی یونیورسٹی آف ورلڈ اکانومی اینڈ ڈپلومیسی میں لیبارٹری آف اینتھروپولوجی اینڈ کنفلکٹولوجی کے سربراہ اعظامت سیتوف نے ریلوے کو "نئی صدی کی سڑک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس سے تجارت، سیاحت اور صنعت کے لئے نئے مواقع کھلیں گے جبکہ علاقائی اقتصادی باہمی روابط مضبوط ہوں گے۔
