چین کے مشرقی شہر شنگھائی کے پوڈونگ نیوایریامیں شنگھائی سٹاک ایکسچینج کا بیرونی فضائی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)رواں سال کے آغاز سے غیر ملکی مالیاتی اداروں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے نئے سیکیورٹیز ادارے قائم کرکے اور اپنے موجودہ کاروبار کے دائرہ کار کو بڑھا کر چین پر اعتماد کا اظہارکیا ہے جو مسلسل فروغ پا رہا ہے۔
سنگاپور میں قائم ڈی بی ایس گروپ نے ڈی بی ایس سیکیورٹیز چین میں اپنے حصص 51 فیصد سے بڑھا کر 91 فیصد کرنے کی ریگولیٹری منظوری حاصل کرلی ہے، جس کی مالیت تقریباً 82کروڑ30لاکھ یوآن (11کروڑ 43لاکھ 30ہزارامریکی ڈالر) ہے۔
یہ اقدام گروپ کی چینی منڈی کے ساتھ پختہ وابستگی کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ اس نے حالیہ برسوں میں ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رکھا ہے۔
رواں سال دیگر غیر ملکی مالیاتی اداروں، خاص طور پر سیکیورٹیز فرموں نے بھی ملک میں اپنی موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔
سٹینڈرڈ چارٹرڈ سیکیورٹیز چائنہ لمیٹڈ نے باضابطہ طور پر رواں سال کے اوائل میں اپنا کاروبار شروع کیا تھا۔ اب تک کمپنی نے سیکیورٹیز انویسٹمنٹ فنڈز کی تحویل سے متعلق خدمات فراہم کرنے، چینی مین لینڈ اور ہانگ کانگ کے درمیان بانڈ کنیکٹ سکیم میں حصہ لینے اور گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ گریٹر بے ایریا میں ویلتھ مینجمنٹ کنیکٹ پائلٹ سکیم میں شامل ہونے کے لئے ریگولیٹری منظوری حاصل کی ہے۔
بی این پی پریباس نے رواں سال جولائی میں باضابطہ طور پر چین میں اپنی سیکیورٹیز برانچ قائم کی اور ملک میں مکمل طور پر غیر ملکی ملکیت والی چوتھی منظور شدہ سیکیورٹیز فرم بن گئی۔ ایک اور بینکار گروپ مورگن اسٹینلے کی سیکیورٹیز برانچ نے مارچ میں اپنے کاروباری دائرہ کار میں سیکیورٹیز انویسٹمنٹ کنسلٹنگ سروسز شامل کرنے کی منظوری حاصل کی۔
چھوان کائی سیکیورٹیز کے چیف اکانومسٹ چن لی نے کہا کہ مکمل طور پر غیر ملکی ملکیت والی سیکیورٹیز فرموں کا قیام اور غیر ملکی مالیاتی اداروں کے کاروباری دائرہ کار میں توسیع چینی منڈی کی مستحکم رغبت کی عکاسی کرتی ہے۔
چین نے اگست کے اواخر سے اہل غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں یا کیو ایف آئی آئی اور آر ایم بی کیو ایف آئی آئی کے لئے نظرثانی شدہ قواعد پر عملدرآمد شروع کردیا ہے، جس میں کاروباری رجسٹریشن کے طریقہ کار کو آسان بنانا ، اکاؤنٹس اور سرحد پار فنڈز کے بہاؤ کے انتظام کو بہتر بنانا شامل ہے۔
چائنہ سیکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 9 نومبر تک اہل غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 858 ہوگئی ہے، اس سال 40 سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کیو ایف آئی آئی کا درجہ دیا گیا ہے۔
