چین ، شمال مغربی ننگ شیا ہوئی خودمختار خطے کے شہر اِن چھوان کے وسطی ایشیا خصوصی اجناس نمائش و فروخت مرکز میں ایک خاتون خریداری کررہی ہے۔ (شِنہوا)
اِن چھوان (شِنہوا) چین کے شمال مغربی ننگ شیا ہوئی خود مختار علاقے کے صدر مقام اِن چھوان میں جاری 11 ویں چین۔وسط ایشیا تعاون فورم میں وسط ایشیا کے ممالک کے ماہرین اور اسکالرز نے سائنس و ٹیکنالوجی میں پائیدار اور وسیع تر تعاون کو سراہا ہے۔
افتتاحی تقریب اور چار متوازی ذیلی فورمز پر مشتمل اس تقریب میں 300 سے زائد چینی و غیر ملکی افراد نے شرکت کی۔ ان اجلاسوں میں ماحول دوست صنعتی ترقی، جدید زراعت، ٹیکنالوجی اختراع ، سسٹر سٹی تعاون ، ثقافتی تبادلے اور علاقائی تعاون جیسے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔
ترکمانستان کی اکیڈمی برائے سائنس کے شعبہ طب و حیاتیات کے ڈائریکٹر محمد بردی الیاسوف نے کہا کہ اس تقریب کا مقصد چین ۔ وسط ایشیا ممالک کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں تعاون کو مزید فروغ دینا ہے۔
قازقستان کے چائنہ اسٹڈیز سینٹر کی ڈائریکٹر گلنار شیمرگنووا نے کہا کہ "2023 میں قازقستان اور چین نے محققین اور طلباء کے تبادلہ پروگراموں میں نمایاں پیشرفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسط ایشیا کے طلباء کو چین وظائف دے رہا ہے جس سے خطے میں مستقبل کی قیادت کے سائنسی تعلقات اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
