اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلحسن نصراللّٰہ کی شہادت کی تصدیق، حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف جنگ...

حسن نصراللّٰہ کی شہادت کی تصدیق، حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

تل ابیب/بیروت: لبنان کی مزاحمتی تنظیم  حزب اللّٰہ نے سربراہ حسن نصر اللّٰہ کی شہادت کی تصدیق کردی اور اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

حزب اللّٰہ نے تصدیق کی ہے کہ سربراہ حسن نصر اللّٰہ شہید ہوگئے۔ حزب اللّٰہ کے لبنانی چینل المنار پر حسن نصراللّٰہ کی شہادت کا اعلان کیا گیا۔

لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف غزہ، فلسطین کی حمایت میں جنگ جاری رہے گی، لبنان اور اس کے قابل قدر عوام کے دفاع میں اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے بیروت حملوں میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ، بیٹی زینب نصر اللہ سمیت 4سینئر رہنماؤں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا اسرائیلی ڈیفنس فورس نے سوشل میڈیا پر جاری پوسٹ میں کہاتھا کہ گزشتہ روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر پر کئے گئے فضائی حملے میں ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ، ان کی بیٹی زینب نصراللہ،حزب اللہ کے میزائل یونٹ کے سربراہ محمد علی اسماعیل اور نائب حسین احمد اسماعیل کو شہید کردیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی بھی ثبوت فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی فضائی حملے تقریبا 5 گھنٹوں تک جاری رہے جبکہ ہفتے کی صبح بھی اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافات اور دیگر علاقوں پر فضائی حملے کئے۔ عرب میڈیا کے مطابق بیروت پر اسرائیلی حملے میں 8 افراد شہید اور 91 زخمی ہوئے جبکہ 6 عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔دوسری جانب ایرانی میڈیا کا دعویٰ تھا کہ حملے میں حزب اللہ کے سربراہ مکمل طور پر محفوظ رہے جوکہ بعد میں غلط ثابت ہوا۔

حسن نصر اللہ کون تھے؟

حسن نصراللہ، جو لبنان اور دیگر عرب ممالک دونوں میں مقبول ہیں، حزب اللہ کا مرکزی چہرہ سمجھے جاتے ہیں ، انہوں نے حزب اللہ کو سیاسی اور عسکری طور پر مضبوط کیا۔

1960 میں لبنان میں پیدا ہونے والے حسن نصر اللہ 1992 میں صرف 35 سال کی عمر میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل بنے۔

حسن کی قیادت میں حزب اللہ اسرائیل کی ایک اہم مخالف کے طور پر ابھری ، انھوں نے اسرائیلی افواج کے خلاف چھوٹے پیمانے پر جنگ کی پالیسی اپنائی اور ان کی یہ مزاحمتی تحریک سنہ 2000 میں بائیس سال بعد جنوبی لبنان سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کا اہم سبب بنی، 1982 میں لبنان میں اسرائیلی در اندازی کے بعد حالات بدل گئے۔

حسن نصراللہ نے 2004 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں بھی اہم کردار ادا کیا اور اس معاہدے کو عرب دنیا میں حزب اللہ اور حسن نصراللہ کی فتح کے طور پر دیکھا گیا۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر نا ختم ہونے والے حملوں کا سلسلہ شروع ہوا تو حزب اللہ نے سرحد پر واقع اسرائیلی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا اور اسے غزہ کے لیے ’بیک اپ فرنٹ‘ قرار دیا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!