اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینگنے کا پھوک استعمال کرنیوالے آئی پی پیز کو درآمدی ایندھن کی...

گنے کا پھوک استعمال کرنیوالے آئی پی پیز کو درآمدی ایندھن کی مد میں 8.2 ارب روپے کی ادائیگی

اسلام آباد: نیپرا نے گنے کا پھوک استعمال کرنیوالے 8آئی پی پیز کو درآمدی ایندھن کی مد میں 8.2 ارب سے نواز دیا،وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے، چنیوٹ پاور لمیٹڈ کے مالک سلمان شہباز کو بھی تقریبا ڈیڑھ ارب کی ادائیگی کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق نیپرا نے سنٹرل پاور پرچیز ایجنسی اور نگران حکومت کے اعتراضات کے باجود گنے کا پھوک استعمال کرنیوالے 5شوگر مل مالکان کے ملکیتی 8 آئی پی پیز کو امپورٹڈ فیول کی مد میں 8.2 ارب روپے کی پہلی قسط جاری کردی، تخمینے کے مطابق ان 8پاورپلانٹس کو 20 ارب روپے کی ادائیگی کی جانی ہے۔

واضح رہے کہ ایک ایسے وقت میں جب حکومت آئی پی پیز کو اپنی لاگت کم کرنے پر مجبوری کر رہی ہے، نیپرا کے گنے کی پھوک سے بجلی بنانے والے آئی پی پیز کو نوازنے کے متنازعہ فیصلے پر عمل کیا جارہا ہے جس کا بوجھ بجلی صارفین پر پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق CPPA-G نے اگست میں 5پاور پلانٹس کو پہلے مرحلے میں 8.2 ارب روپے کی ادائیگیاں کیں، ایجنسی نے  نیپرا سے یہ رقم اگست کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصول کرنے کی درخواست کی تھی۔

دستاویزات کے مطابق پہلے مرحلے میں حکومت نے چنار انرجی لمیٹڈ کو 840.3 ملین روپے، چنیوٹ پاور لمیٹڈ کو 1.48 ارب روپے، حمزہ شوگر ملز کو 1.42 ارب روپے، جے ڈی ڈبلیو کے دو یونٹس کو 4.1 ارب روپے اور رحیم یار خان ملز کو 399.3 ملین روپے جاری کئے ہیں، جبکہ المعیز اور تھائی انڈسٹریز کو پہلے مرحلے میں کوئی رقم ادا نہیں کی گئی۔

ذرائع کے مطابق یہ ادائیگیاں ایندھن کی لاگت کے طور پر کی گئی ہیں، جس کی  بنیاد امپورٹڈ کوئلے کو بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن)کی 2013-18ء کی حکومت نے گنے کی پھوک سے تیار بجلی کی ادائیگی کو امپورٹڈ فیول سے جوڑ دیا تھا، دستاویزات کے مطابق نگران حکومت نے اکتوبر 2018 سے ادائیگیوں اور ان کو امپورٹڈ کوئلے سے منسلک کرنے کی مخالفت کی تھی لیکن نیپرا نے پالیسی پر عملدرآمد کا حکم دیا۔

نگران وزیر توانائی محمد علی نے گنے کی پھوک کی مارکیٹ پرائس کا حساب لگائے بغیر ایف سی سی میں اکتوبر 2022ء سے 5 فیصد سالانہ اضافے کی بھی مخالفت کی تھی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!