2025 میں چینی عوام کی جاپانی جارحیت کے خلاف مزاحمتی جنگ اور عالمی اینٹی فاشسٹ جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
رواں برس معروف امریکی صحافی ایڈگر سنو کی 120ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے۔
1930 کی دہائی میں ایڈگر سنو نے اُس وقت کے چینی کمیونسٹ انقلاب کے مرکز ’یان آن‘ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی قیادت میں عوام کے درمیان "چٹان جیسا اتحاد” دیکھا۔
انقلابی جدوجہد کے گہوارے میں موجود افراد سے گفتگو کے دوران سنو ان کے ناقابلِ شکست حوصلے، طاقت اور جذبے سے بے حد متاثر ہوئے۔
انہوں نے "ریڈ اسٹار اوور چائنہ” کے عنوان سے ایک کتاب لکھی جس میں 1930 کی دہائی کے چینی انقلاب کی ایک نایاب، مفصل اور بعض مواقع کی شاندار تصویر پیش کی گئی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): شیرادِل بکتِگولوف، ڈائریکٹر، انسٹی ٹیوٹ فار ورلڈ پالیسی اسٹڈی، کرغزستان
"میری رائے میں ایڈگر سنو کی روح تجسس، جستجو اور غیرجانبدار رائے کی علامت ہے۔ وہ اپنی قوم کو غیرجانبدار اور حقیقت پر مبنی معلومات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اور دراصل یہی منصفانہ فیصلہ سازی اور چین کی ترقی اور خود چین کو بہتر طور پر سمجھنے کی ایک مضبوط بنیاد ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): یر نار ماؤسومبیکوف، سیاح، قازقستان
"وہ چین کے بارے میں اپنے جذبات، اپنے احساسات، اپنا مثبت، ہمدردانہ اور احترام پر مبنی نقطۂ نظر امریکی شہریوں تک پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ اور یہ واقعی بہت متاثر کن بات تھی۔”
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): اوہوری ریو کی آواز، چین میں مقیم جاپانی طالبعلم
"ہم تفصیلات کے ذریعے انقلابی جذبے کے اصل مفہوم کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ درحقیقت یہ بات چینی طرزِ فکر سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔ یان آن پہنچنے کے بعد ہم ایڈگر سنو کے نقشِ قدم پر چلے اور ایک بار پھر ان کے تجربے سے گہری جذباتی ہم آہنگی محسوس کی۔”
گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران وہ علاقے جہاں ایڈگر سنو نے قدم رکھا تھا چین کے دیگر حصوں کی طرح حیران کن تبدیلیوں سے گزر چکے ہیں۔
تاہم چین کے کمیونسٹوں کی وہ روح جس کا ایڈگر سنو نے مشاہدہ کیا تھا نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آ رہی ہے۔
شی آن، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چینی عوام کی فاشزم کیخلاف فتح کو 80 سال مکمل
رواں برس امریکی صحافی ایڈگر سنو کی 120ویں سالگرہ ہے
ایڈگر سنو نے یان آن آ کر انقلاب کو قریب سے دیکھا
چینی طرزِ فکر سے انہیں گہری ہم آہنگی محسوس ہوئی
سنو کی غیرجانبدار رپورٹنگ نے حقیقت دنیا پر واضح کر دی
غیرملکی مہمان بھی سنو کی صحافت سے متاثر ہوئے
کتاب "ریڈ اسٹار” میں انہوں نے چین کا تعارف پیش کیا
سنو کا صحافتی جذبہ آج بھی نسلوں کو متاثر کر رہا ہے
سچائی، احترام اور جستجو ہی سنو کی پہچان بنے
