منگل, جولائی 29, 2025
پاکستانہیپاٹائٹس کی ویکسی نیشن، بروقت سکریننگ، علاج تک رسائی یقینی بنانا ہوگی،...

ہیپاٹائٹس کی ویکسی نیشن، بروقت سکریننگ، علاج تک رسائی یقینی بنانا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر آصف زرداری نے ہیپاٹائٹس کیخلاف موثر جدوجہد کیلئے مربوط و منظم قومی حکمت عملی کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہاہے کہ ہیپاٹائٹس قابل علاج ہے، ہمیں وسیع سطح پر آگاہی مہمات، ویکسی نیشن، بروقت سکریننگ ،علاج تک رسائی یقینی بنانا ہوگی۔

ہیپاٹائٹس کے عالمی دن پر جاری بیان میں صدر مملکت نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کا عالمی دن اس عزم کے ساتھ منایا جا رہا ہے کہ ہیپاٹائٹس جیسے خطرناک مرض کے بارے میں شعور اجاگر کیا جائے اور اس کا پھیلائو روکنے ، اس پر قابو پانے کیلئے مشترکہ اقدامات کو فروغ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس صحت عامہ کا سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے جہاں لاکھوں افراد تشخیص میں تاخیر، ناکافی آگاہی اور غیر موثر طبی سہولیات کے باعث خاموشی سے اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں، یہ صورتِ حال نہ صرف ہمارے نظامِ صحت پر بوجھ ڈال رہی ہے بلکہ قومی معیشت کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کو بجا طور پر خاموش قاتل کہا جاتا ہے کیونکہ یہ مرض عموماایسی سٹیج پر جا کر ظاہر ہوتا ہے جب جگر کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے، اگر بروقت علاج نہ ہو تو یہ مرض جگر کی ناکامی اور سروسس جیسے مہلک نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے خاموش پھیلا ئونے اسے ایک خاموش وباء بنا دیا ہے، تاہم یہ ایک قابل علاج اور قابل انسداد مرض ہے، بشرطیکہ اس کی بنیادی وجوہات کا بروقت اور موثر سدباب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے خلاف موثر جدوجہد کیلئے مربوط اور منظم قومی حکمت عملی کی ضرورت ہے،ہمیں وسیع سطح پر آگاہی مہمات، ویکسینیشن، بروقت سکریننگ اور علاج تک رسائی کو یقینی بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خدمات خاص طور پر دور دراز اور پسماندہ علاقوں تک پہنچانا ناگزیر ہے، ساتھ ہی صحت کے عملے کی تربیت، انفیکشن کنٹرول کے سخت اقدامات اور خون کی منتقلی و طبی طریقہ کار کے سخت ضوابط پر عملدرآمد بھی لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سے بچائو کیلئے عوامی شعور کو ہماری کوششوں کا مرکز ہونا چائے، جتنا زیادہ ہمارے عوام کو اس مرض کے خطرات کا علم ہوگا، اتنا ہی بہتر طریقے سے وہ اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آگاہی مہمات کے ذریعے ہم ذمہ دارانہ طبی طرزِ عمل کو فروغ دے سکتے ہیں اور لوگوں کو اس بیماری سے بچائو کیلئے درکار معلومات مہیا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام فریقین،حکومتی اداروں، طبی ماہرین، نجی شعبے، میڈیا اور سول سوسائٹی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایک موثر اور مشترکہ حکمت عملی کے تحت ہیپاٹائٹس کے خلاف یکجا ہو کر کام کریں،ہم اجتماعی کوششوں سے اس چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!