منگل, جولائی 29, 2025
پاکستانمعیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی، شہباز...

معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی، شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پلان پر موثر و جامع عملدرآمد کیلئے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی۔

پیر کو وزیر اعظم کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے اقدامات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا۔جس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے چیف کمشنر اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کو معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے اور اس حوالے سے ضروری رولز بنائے جا چکے ہیں۔ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کی تعیناتی کا عمل آخری مراحل میں ہے، ڈیجیٹل کے حوالے سے مرچنٹ آن بورڈنگ فریم ورک کا اجرا 25 جولائی 2025ء کو کر دیا گیا ہے۔

جائزہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفاریشن پلان کی بنیادی اساس عوام کو بغیر اضافی اخراجات کے سہولت بہم پہنچانا ہے، حکومت پالیسی اقدامات سے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی ڈیجیٹل منتقلی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان پر موثر اور جامع عمل درآمد کیلئے صوبائی حکومتوں سے بامعنی مشاورت کرے، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کے حوالے سے تمام صوبائی حکومتیں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتیں وفاقی حکومت سے بھرپور تعاون کریں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبائی اداروں کے تعاون سے وفاقی حکومت کے ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان کو مزید مستعد بنایا جائے تاکہ اہداف مقررہ وقت میں حاصل کئے جا سکیں۔وزیراعظم نے تمام سٹیک ہولڈرز سے بامعنی مشاورت کو پلان کا مستقل حصہ بنانے کی ہدایت کی ۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!