لاہور: سینئر اداکار، ہدایتکار و براڈکاسٹر محسن گیلانی نے کہا ہے کہ نوجوان اداکاراوںکو شوبز انڈسٹری میں ہراساں کیا جا رہا ہے تو انہیں اس فیلڈ کو چھوڑ دینا چاہیے، اگر انہیں مذہب کے لحاظ سے یہ فیلڈ درست نہیں لگتی، تو بھی انہیں اس فیلڈ میں کام نہیں کرنا چاہیے۔
نوجوان اداکاراوں کی جانب سے شوبز انڈسٹری پر کی جانے والی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر یہ فیلڈ محفوظ نہیں لگتی تو اسے چھوڑ دینا چاہیے، صرف تنقید کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ اداکار نے یہ بھی بتایا کہ ڈراما انڈسٹری کا زوال اس وقت شروع ہوا جب فلم کی طرز کا ماحول ڈراموں میں آگیا، جیسے فلم میں ڈسٹری بیوٹر ہوتا تھا ویسے ہی ڈراموں میں چینل اور مارکیٹنگ کا عنصر آگیا، جو اب صرف گلیمر کو اہم سمجھتے ہیں، کہانی کا معیار گر گیا ہے، ایک لڑکی دو لڑکے، دو لڑکے ایک لڑکی، ان کہانیوں میں دکھایا کیا جاتا ہے؟ کہ ان کی شادیاں نہیں ہو رہیں اور پھر آخر میں ان کی شادی ہو جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہانی پچھلے پندرہ سال سے چل رہی ہے اور چینلز کا یہ ماننا ہے کہ اس طرز کے ڈراموں کی وجہ سے انہیں ریٹنگ ملتی ہے۔
محسن گیلانی نے کہا کہ کچھ نوجوان اداکارائیں ایسی ہیں جو اکثر یہ تبصرہ کرتی ہیں کہ شوبز لڑکیوں کے لیے صحیح جگہ نہیں ہے، ان سے سوال ہے کہ اگر آپ لگتا ہے کہ شوبز ٹھیک نہیں ہے، یہاں غلط کام ہو رہے ہیں، تو پھر وہ اس فیلڈ کا حصہ کیوں ہیں؟ چھوڑ کیوں نہیں دیتیں؟ اس فیلڈ میں کام کیوں کرتی ہیں، وہ بھی بن سنور کر؟ انہوں نے اداکارہ ماہم عامر کی مثال دی کہ وہ ایسے افراد کو تھپڑ مار دیتی ہیں جو ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
