غزہ شہر میں خوراک کی تقسیم کے مرکز سے فلسطینی بچے لنگر لینے کے انتظار میں بیٹھے ہیں-(شِنہوا)
غزہ(شِنہوا)فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ریلیف اینڈ ورکس (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے خوراک اور انسانی امداد کے داخلے پر پابندی کے باعث غزہ میں آٹے کی فراہمی ختم ہوگئی ہے۔
ادارے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کے آٹے کی فراہمی بھی اس ہفتے کے شروع میں ختم ہوگئی تھی۔ غزہ میں بھوک کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے جبکہ بہت سے بچوں اور لوگوں کو امید ہے کہ خیراتی اداروں کی جانب سے تازہ کھانا ملے گا اور زندہ رہنے کے لئے کچھ خوراک میسر آئے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ زندگی بچانے والی امداد سے لدے ہمارے تقریباً 3 ہزار ٹرک غزہ میں داخل ہونے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو فوری امداد کی فراہمی کے لئے علاقے کی ناکہ بندی ختم کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔
اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ میں تمام انسانی امداد کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس کے بعد اس نے 18 مارچ کو حماس کے ساتھ 2 ماہ کی جنگ بندی ختم کردی اور پٹی پر فضائی اور زمینی حملے دوبارہ شروع کئے۔
جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے خوراک کے عالمی پروگرام نے کہا تھا کہ غزہ میں خوراک کا ذخیرہ ختم ہو گیا ہے کیونکہ سرحدی گزرگاہیں اب بھی بند ہیں۔
