اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی شناخت:سنکیانگ میں جدید زرعی طریقوں سے کپاس کی پیداوار میں نمایاں...

چینی شناخت:سنکیانگ میں جدید زرعی طریقوں سے کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ

چین کے سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کے شمال مغربی حصے سے تعلق رکھنے والے کسان عزیز احمد کے لئے کپاس کی فصل خوشحالی کی علامت رہی ہے۔

شایار کاؤنٹی میں عزیز کا آبائی گاؤں چین میں کپاس کی پیداوار کا ایک اعلیٰ معیاری مرکز ہے۔ یہاں گزشتہ برس 18 لاکھ  مو (ایک لاکھ 20 ہزار ہیکٹر) علاقے پر کپاس کی کاشت کا ریکارڈ قائم ہواہے۔

عزیز کے خاندان کے پاس 32 مو (2.1 ہیکٹر) رقبے پر کپاس کے کھیت تھے۔

اگرچہ سنکیانگ میں زرعی مشینری سے استفادہ میں اضافہ ہوا تاہم عزیز کو  جدید مشینری کے استعمال کے باوجود کم تجربے کی وجہ سے  پیداوار میں کمی  کا سامنا رہا ہے۔

سال 2019 میں عزیز نے اپنے خاندان کی زمین کے انتظامی حقوق ایک مقامی کوآپریٹو کو منتقل کر دئیے اور خود اس میں ایک شیئر ہولڈر کے طور پر کام کا آغاز کیا۔

عزیز ، اس  کوآپریٹو کے تحت 2000 مو (133.3 ہیکٹر) رقبے پر کاٹن کے کھیتوں کے منیجر ہیں۔ انہیں منافع کے علاوہ  باقاعدہ تنخواہ بھی ملتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): عزیز احمد،کاشتکار کپاس  ، شایار کاؤنٹی، سنکیانگ، چین

’’ مجھے کوآپریٹو میں کام کرتا ہوں جس کے 5500 یوآن (تقریباً 753.5 امریکی ڈالر) ماہانہ ملتے ہیں۔ اگر سال کے آخر تک پیداوار 500 کلوگرام فی مو سے تجاوز کر جائے تو میں 20 سے 30 ہزار یوآن (2740 تا 4110 امریکی ڈالر) تک کا بونس بھی کما سکتا ہوں۔‘‘

عزیز اب اکیلے نہیں ہیں۔

شایار کاؤنٹی میں 5400 سے زائد کسان عزیز کے ساتھ اس کوآپریٹو سے وابستہ ہوگئے ہیں ۔

ان 5400 کسانوں میں سے تقریباً 300 کسانوں کو ملازمت ملی ہے۔

یہ کسان 24000 مو (1600 ہیکٹر) سے زیادہ رقبے پر کپاس کے کھیتوں کا مل کر انتظام چلاتےہیں۔

بیج بونے والی مشینیں بیڈو سیٹلائٹ سسٹم کی رہنمائی میں بیج بو رہی ہیں۔ ڈرونز کے ذریعے کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے جبکہ کپاس کی فصل کی کٹائی کے لئے ہارویسٹرز نے عزیز اور ان کے ساتھی کسانوں کا کام آسان کر دیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): عزیز احمد، کپاس کا کاشتکار، شایار کاؤنٹی، سنکیانگ، چین

’’ ہمارے کوآپریٹو میں 7 ٹیکنیشنز ہیں۔ گزشتہ برس ہماری پیداوار 500 کلوگرام فی مو تک پہنچ گئی تھی۔ اس سال ہم نے 520 کلوگرام فی مو کا ہدف مقرر کیا ہے۔‘‘

سنکیانگ کاٹن ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ برس کپاس کی کاشت کا 100 فیصد اور فصل کی کٹائی کا 90 فیصد عمل جدید مشینری کے ذریعے مکمل کیا گیا تھا۔

شایار، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پوائنٹس آن سکرین:

عزیز احمد،  چین کے علاقےسنکیانگ کی شایار کاؤنٹی میں کپاس کی کاشت کرتے ہیں

 ان کےخاندان کے پاس موجود 32 مو (2.1 ہیکٹر)رقبہ پر پیداوار کم آ رہی تھی

عزیز نے 2019 میں زمین کے انتظامی حقوق ایک مقامی کوآپریٹو کے سپرد کر دئیے

عزیز نے 5500 یو آن ماہانہ پر اسی کوآپریٹو میں بطور شیئر ہولڈر کام شروع کیا

 فی مو  پیداوار 500 کلوگرام سے بڑھنے پر 30 ہزار یوآن کا بونس تنخواہ کے علاوہ ہے

شایار کاؤنٹی کے5400 کسان اس کوآپریٹو سے وابستہ ہوئےجبکہ 300 کو ملازمت دی گئی

کسان  بیج بونے، ادویات چھڑکنے اور فصل کی کٹائی کے لئے جدید مشینری سے مدد لیتے ہیں

 گزشتہ برس پیداوار 500 کلوگرام فی مو تھی جبکہ اس سال 520 کلوگرام  کا ہدف ہے

کاٹن ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ سال  کپاس کی بوائی کا 100 فیصد اور کٹائی کا 90 فیصد عمل مشینی تھا

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!