بوٹسوانا یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں جمعہ کے روز چینی زبان اور ثقافت سے متعلق ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں طلبہ کو چینی زبان میں گفتگو کا موقع ملا اور چین کے روایتی مارشل آرٹس سے بھی روشناس کرایا گیا۔
“چائنیز گونگ فو” کے عنوان سے ہونے والی اس تقریب میں شرکاء کو چین کے مارشل ہتھیاروں، جیسے چھریاں، تلواریں، نیزے اور چابک کے بارے میں آگاہی دی گئی، جبکہ بنیادی مارشل آرٹس کی مشقیں بھی سکھائی گئیں۔ اس سرگرمی کا مقصد زبان سیکھنے کے عمل کو مزید مؤثر اور ثقافتی سمجھ بوجھ کو بہتر بنانا تھا۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): کیاگائل سیبٹلیلا، طالبعلم، سی آئی یو بی
’’ میں چینی زبان سیکھنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ ایک عالمی سطح کی اہم زبان بنتی جا رہی ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اس زبان پر عبور حاصل کرنے سے میرے لیے نئے مواقع کے دروازے کھلیں گے۔‘‘
فیڈیلٹی مونتھے کا چینی نام فی ڈیان ہے۔ وہ سمجھتی ہیں کہ اپنے کاروبار کو ترقی دینے کے لیے چینی زبان سیکھنا ضروری ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): فیڈیلٹی مونتھے، چینی زبان سیکھنے والی طالبہ
’’ مجھے چین کی زبان سیکھنے میں دلچسپی ہے کیونکہ میرا ایک چھوٹا سا کاروبار ہے جسے میں پھیلانا چاہتی ہوں۔ اپنے کاروبار کے لئے کچھ مصنوعات کی خریداری کے سلسلے میں میرا چین جانا ہوا تھا۔ اس موقع پر مجھے جو سب سے بڑا چیلنج پیش آیا وہ چین کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنا تھا۔ اس لئے میں چاہتی ہوں کہ چین کی زبان سیکھ کر اپنے کاروبار کو آگے بڑھاتے ہوئے چین کے لوگوں کے ساتھ شراکت داری قائم کروں۔
جو بات مجھے سب سے زیادہ پسند ہے وہ زبان ہے۔ جس طرح سے آپ اسے لکھتے ہیں وہ طریقہ بھی بہت دلچسپ ہے۔ ایسا لگ رہا ہوتا ہے کہ آپ ڈرائنگ کر رہے ہیں۔ یوں سمجھئے کہ آپ کو چین کی زبان سیکھنے کے لئے ایک آرٹسٹ بننا پڑے گا۔ لیکن مجھے جو چیز سب سے زیادہ پسند ہے وہ یہ ہے کہ میں اس زبان کو بولنا بھی سیکھ لوں تاکہ میں چین کے لوگوں کے ساتھ بات کرنے کے قابل ہو جاؤں۔ میں ثقافت کے بارے میں بھی سیکھ رہی ہوں۔ میں چین کی ثقافت کو آہستہ آہستہ سیکھ رہی ہوں۔ میں چاہوں گی کہ چین کی ثقافت کے بارے میں مزید جان لوں۔‘‘
2 گھنٹے جاری رہنے والی اس تقریب میں چینی زبان سیکھنے والے تقریباً 70 طلبہ اور اساتذہ شریک ہوئے۔ چینی گانے، زبان کے کھیل اور گروپ مباحثے بھی اس تقریب کا حصہ تھے۔
سی آئی یو بی کے چینی ڈائریکٹر پُو دورونگ نے اس تقریب کا چین میں ’’ انگلش کارنرز‘‘ سے موازنہ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ انگلش کارنرز‘‘ میں زبان سیکھنے والے جمع ہو کر بات کرنے کی عملی مشق کرتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): پُو دورونگ، چائنیز ڈائریکٹر، سی آئی یو بی
’’ چین میں انگریزی سیکھنے کے حوالے سے میں’’ انگلش کارنر‘‘ ہوتاہے۔ لیکن یہاں بوٹسوانا میں ہم چین کی زبان کے اساتذہ اور طلبہ مل کر چینی زبان بولنے کی مشق کرتے ہیں۔ یہ طلباء چینی زبان کے بارے میں بہت پرجوش ہیں کیونکہ وہ چینی زبان اچھی بولنا چاہتے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ وہ چین جا کر کاروبار بھی کریں۔‘‘
سی آئی یو بی، بوٹسوانا کا پہلا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ ہے۔ ایک دوسرا ادارہ اکتوبر 2023 میں بوٹسوانا کی عالمی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کھولا گیا ہے۔ یہ دارالحکومت گابورون سے تقریباً 270 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔
گابورون سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link