چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے میں قانونی مذہبی سرگرمیوں کو مئوثر تحفظ حاصل ہے۔ (شِنہوا)
لہاسا (شِنہوا) چین کے جنوب مغربی شی زانگ خود مختار علاقے میں قانونی مذہبی سرگرمیوں کو مئوثر تحفظ حاصل ہے اور عقیدت مندوں کی مذہبی ضروریات پوری کرنے کی ہرممکن کوشش کی جاتی ہے۔
چین کی ریاستی کونسل کے دفتراطلاعات کے جمعہ کے روز "نئے دور میں شی زانگ میں انسانی حقوق” کے عنوان سےجاری کردہ وائٹ پیپرکے مطابق اس علاقے میں تقریباً 46 ہزار بدھ مت راہب اور راہبائیں، 12 ہزار مقامی مسلمان اور 700 سے زائد کیتھولک عیسائی موجود ہیں ۔
وائٹ پیپرمیں کہا گیا ہے کہ عام عقیدت مندوں کے پاس اکثر گھر میں ایک مقدس کمرہ یا بدھ مت کا مندر ہوتا ہے۔ تبتی بدھ مت کے خانقاہوں میں مقدس صحیفوں کا مطالعہ، مباحثہ، راہب یا راہبہ کے طور پر آغاز، ابھیشیکا (اختیار دینے کی تقریب) اور خود کی تربیت جیسی روایتی مذہبی سرگرمیاں باقاعدگی سے کی جاتی ہیں، اس کے علاوہ مقدس صحیفوں کے امتحانات اور اگلے تعلیمی مرحلے میں ترقی بھی خانقاہوں میں باقاعدگی سے ہوتی ہے۔
دستاویز کے مطابق شوتون میلہ، مکھن کے چراغ کا میلہ، ساگا داوا میلہ ، جھیلوں اور پہاڑوں کے گرد مذہبی چہل قدمی جیسی مذہبی اور عوامی سرگرمیوں کا روایتی انداز میں انعقاد کیا جاتا ہے۔
دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت اور شی زانگ میں تمام سطح کی حکومتیں تبتی بدھ مت زندہ بدھوں کے دوبارہ جنم کی روایات کا مکمل احترام کرتی ہیں اور وہ زندہ بدھوں کے دوبارہ جنم کے انتظام کے اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کرتے ہوئے اس عمل کو قانون کے تحت منظم کرتے ہیں۔
