چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر بوآؤ میں بوآؤ فورم برائے ایشیا(بی ایف اے) سالانہ کانفرنس 2025 کی افتتاحی تقریب کا منظر۔(شِنہوا)
بوآؤ،ہائی نان(شِنہوا) دنیا جب بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے وہاں ایشیا کی نوجوان نسل کو بڑے پیمانے پر عالمی ترقی میں اہم قوت کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر بوآؤ میں جاری بوآؤ فورم برائے ایشیا(بی ایف اے) کے سالانہ اجلاس میں نوجوانوں کو جدت کے اہم محرک کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ مختلف رہنماؤں، کاروباری افراد اور ماہرین نے مصنوعی ذہانت(اے آئی)، ماحول دوست توانائی اور قیادت سازی کے شعبوں میں باصلاحیت نوجوان افراد کے لئے اضافی تعاون پر زور دیا۔
اے آئی ماڈل ڈیپ سیک نے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کی جس کی تحقیقی ٹیم کے نوجوان ارکان نے اس کی تیاری میں غالب حصہ ڈالا۔ بی ایف اے کے سیکرٹری جنرل ژانگ جُن نے منگل کو نوجوانوں کی ترقی پر مرکوز اجلاس میں کہا کہ ان کاروباری افراد نے اپنی صلاحیتوں، جدت، ذہانت اور بہادری کا مظاہرہ کیا اور نوجوانوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایک بہتر دنیا کی تعمیر کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔
ژانگ نے کہا کہ بی ایف اے مستقبل میں نوجوانوں کا سربراہ اجلاس کرتا رہے گا۔ اس سال کا اجلاس جون میں ہانگ کانگ میں ہوگا۔
اجلاس کے دوران متحدہ عرب امارات کی وزارت سرمایہ کاری کے غیر ملکی سرمایہ کاری کے شعبے کے ڈائریکٹر محمد زینال الزارونی نے اپنے ملک کی جانب سے نوجوان نسل کو اے آئی، بلاک چین اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں کے باصلاحیت افراد میں شامل کرنے کی کوششوں پر بات کی۔
اسی سیشن میں چینی سولر پینل کی بڑی کمپنی ٹرینا سولر کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ کی شریک صدر گاؤ ہائی چھون نے کہا کہ ماحول دوست ترقی میں کیریئر اپنانے کا ان کا عزم بچپن میں رضاکارانہ تجربات کی مرہون منت ہے۔
اقوام متحدہ کے آبادی فنڈ کے مطابق2025 میں کئی مغربی ممالک میں درمیانی عمر 40 سے تجاوز ہونے کی توقع ہے جبکہ کئی ایشیائی ممالک میں ابھی بھی یہ اعداد و شمار کم ہیں جیسے کہ بھارت میں 30 یا پاکستان میں 23.8 ہے۔
