نیدرلینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم میں کار ساز کمپنی سٹیلانٹس کے صدر دفترکا بیرونی منظر-(شِنہوا)
روم(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ درآمد کی جانے والی گاڑیوں اوراس کے فاضل پرزوں پر مستقل طور پر25 فیصد محصولات عائد کرنے کے اعلان کے بعد یورپی کارساز کمپنیوں کے حصص میں تیزی سے کمی ہوئی ہے۔
سرمایہ کاروں نے اس اعلان پر تیزی سے رد عمل ظاہر کیا ، جس کے نتیجے میں یورپی آٹوموٹو حصص کی وسیع پیمانے پر فروخت ہوئی۔ کار سازوں اور فاضل پرزے بنانے والوں کے لئے اسٹاک یورپ 600 انڈیکس میں اس ہی روز 1.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی ، جس سے سالانہ کمی میں تقریباً 25 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ یہ شعبہ پہلے ہی کمزور طلب ، ایندھن کی بڑھتی ہوئی لاگت اور الیکٹرک گاڑیوں کی وجہ سے دباؤ میں تھا۔
انفرادی پیداوار کنندگان میں اطالوی فرانسیسی آٹو کمپنی سٹیلانٹس کو حصص میں سب سے زیادہ 4.5 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ یورپ کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ووکس ویگن کے حصص میں بھی 1.5 فیصد کمی دیکھی گئی جبکہ مرسیڈیز (2.6 – فیصد)، بی ایم ڈبلیو (2.4- فیصد) اور پورشے کے حصص میں(3.4- فیصد) نمایاں کمی دیکھی گئی۔ رینالٹ واحد بڑی کار ساز کمپنی تھی جس نے اس رجحان کو کم کیا اور ابتدائی نقصانات سے نکلنے کے بعد 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا۔
