چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پینگ لی یوآن بیجنگ لائبریری میں چین اور افریقہ کے بچوں کے لئے "سورج کی روشنی میں محبت ” کے عنوان سے سمر کیمپ سے خطاب کررہی ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی بیماریوں کے تحفظ اور روک تھام کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ چین میں 2012 سے تپ دق (ٹی بی) کے علاج کی شرح 90 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔
انتظامیہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2012 کے بعد سے چین میں ٹی بی میں مسلسل کمی دیکھی گئی ہے، جو ایک اہم متعدی بیماری اور صحت عامہ کا عالمی مسئلہ ہے، مرض کے واقعات اور اس سے ہونے والی اموات کی شرح دونوں میں تقریباً 30 فیصد کمی آئی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق اسی عرصے کے دوران ملک میں ٹی بی کے کیسز میں سالانہ کمی کی شرح عالمی اوسط سے دوگنا ہے جبکہ اموات کی شرح نسبتاً کم سطح پر ہے۔
انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار لیو چھنگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین نے مختلف اقدامات کئے ہیں اور ٹی بی کی روک تھام اور اس پر قابو پانے میں قابل ذکر پیشرفت کی ہے۔
لیوچھنگ نے مزید کہا کہ انتظامیہ آگے بڑھتے ہوئے اداروں کے درمیان روابط کو بہتر بنائے گی، فعال سکریننگ میں اضافہ کرے گی اور پالیسی کی مضبوط حمایت کے ذریعے مریضوں پر مالی بوجھ کو کم کرے گی۔
