اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلکینیا میں چین۔ افریقہ ماحول دوست تعاون پر مکالمہ

کینیا میں چین۔ افریقہ ماحول دوست تعاون پر مکالمہ

مغربی کینیا کی سیایا کاؤنٹی میں ایک کسان زیریں نزویا آبپاشی منصوبے سے مستفید ہونے والے ایک کھیت میں کام کررہاہے۔(شِنہوا)

نیروبی(شِنہوا)کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں چین اور افریقہ کے درمیان ماحول دوست تعاون پر ایک مکالمہ منعقد ہوا جس میں سینئر حکام، سفارت کاروں، ماحولیات کے ماہرین اور دانشوروں نے شرکت کی۔

چین۔افریقہ ماحولیاتی تہذیب تبادلہ فورم کی میزبانی چھونگ چھنگ لینڈ اینڈ سی انٹرنیشنل کمیونیکیشن فاؤنڈیشن نے کینیا کی قدیم ترین یونیورسٹی، نیروبی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں کی۔

فورم کے موقع پر چین کے جنوب مغربی چھونگ چھنگ کے حوالے سے "عقاب کا شہر ” کے عنوان سے ایک تصویری نمائش بھی منعقد کی گئی۔

اس تقریب کی ایک خاص بات فطرت کے مشاہدے کے پروگرام کا آغاز تھا جس کا مقصد ماحول دوست ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں چینی اور افریقی نوجوانوں کے درمیان تعاون کو بڑھانا ہے۔

نیروبی کی کاؤنٹی حکومت کے نائب گورنر این جورج موچیری نے کہا کہ شہر اپنے سرسبز مقامات اور دریاؤں کی بحالی کے لئے چین کے ساتھ تبادلوں کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے اپنے حالیہ دورے میں انہوں نے دریائے یانگسی کے ارد گرد تحفظ کے متاثر کن کاموں کا مشاہدہ کیا، جو اس ایشیائی ملک کے لئے زندگی کا ایک اہم جز ہے۔

موچیری نے کہاکہ چینی حکومت اور چینی سرمایہ کاروں کے تعاون سے ہم نیروبی کے دریاؤں کی بحالی کے ایک بہت بڑے پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہم ان ماحولیاتی نظاموں کو قائم کرنے کے قابل ہوجائیں گے جو پہلے موجود تھے۔

کینیا میں قائم جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی لابی مارا کنزرویشن فنڈ کے پروجیکٹ منیجر نیویلے اگیسا نے کہا کہ چینی اداروں کےساتھ شراکت داری سے مسکن کے تحفظ کو تقویت ملی ہے جو موسمیاتی تبدیلی، آلودگی اور حیاتیاتی تنوع کے بحران سے دوچار ہیں۔

چھونگ چھنگ بلدیہ کے میئر ہو ہینگ ہوا نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

انہوں  نے کہا کہ ہم شہری استحکام، صاف توانائی کی ترقی، جنگلی حیات کے تحفظ اور ثقافتی ورثے کی بحالی میں مہارت اور بہترین طریقوں کے تبادلے میں افریقی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے اس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار ہیں۔

کینیا میں چین کی سفیر گو ہائی یان نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ عالمی ماحولیاتی صحت کو بہت اہمیت دیتا ہے، کینیا کے ساتھ تعاون سے قدرتی اثاثوں کے تحفظ کو فروغ ملا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!