چین کے شمالی شہر تیانجن میں بیجنگ۔تیانجن ژونگ گوان کن ٹیک ٹاؤن کا فضائی منظر۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے بیجنگ۔تیانجن۔ہیبے ریجن نے اقتصادی،ماحولیاتی اور سماجی شعبوں میں قابل ذکر ترقی کی ہے۔
2014 کے آغاز میں چین نے علاقائی شہری کلسٹر بیجنگ،تیانجن اور ہیبے کی ترقی مربوط بنانے کے لئے ’’جِنگ۔جن۔جی‘‘ کہلانے والی کلیدی حکمت عملی کا آغاز کیا۔
مربوط علاقائی ترقی کے لئے سرکردہ مرکزی گروپ کے دفتر اور قومی ترقی و اصلاحات کمیشن کے ایک عہدیدار کے مطابق 11 برسوں بعد ریجن میں 14 اختراعی پلیٹ فارمز اور 7 قومی جدید پیداواری کلسٹرز قائم کئے گئے ہیں۔
عہدیدار نے شِنہوا کو انٹرویو میں بتایا کہ توانائی،اعلیٰ معیار کے آلات اور روبوٹکس جیسے شعبوں کا احاطہ کرنے والے صنعتی ذرائع کے لئے معاونتی سکیمیں بھی متعارف کرائی گئی ہیں۔
نقل و حمل کی بنیادی شہری سہولیات کو نئے کھولے گئے ریلوے اور شاہراہوں کے ذریعے بہتر بنایا گیا جس سے علاقے کے بڑے شہروں کے درمیان ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک کی ٹریفک کا دائرہ قائم ہوا۔علاقائی ہوائی اڈوں کے کلسٹر کی ترقی بھی تیز ہوئی جہاں سے سالانہ 15 کروڑ سفر انجام دئیے گئے۔
2024 میں ریجن کی مجموعی مقامی پیداوار 115 کھرب یوآن(تقریباً 16 کھرب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی جو موجودہ مالیت میں 2013 سے 2.1 گنا زیادہ ہے۔
عہدیدار نے زور دیا کہ بیجنگ۔تیانجن۔ہیبے ریجن کی مربوط ترقی کا بنیادی مقصد بیجنگ کو اس کے قومی دارالحکومت ہونے کے ناطے غیر ضروری افعال سے نجات دلانا ہے۔اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے نیا علاقہ شیونگ آن قائم کیا گیا ہے۔
