ویزا فری پالیسی کی بدولت اسپین سے چین کے لئے سفر کرنے کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چین کے تازہ ترین اقدامات میں گزشتہ سال نومبر میں متعارف کرائی گئی ویزا فری انٹری پالیسی بھی شامل ہے۔ اب 38 ممالک کے وہ شہری جو عام پاسپورٹ رکھتے ہیں، زیادہ سے زیادہ 30 دن بغیر ویزا چین کا سفر کر سکتے ہیں۔
اسپین کی ٹریول ایجنسیوں نے اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے پیکیجز بڑھا دیئے ہیں۔ اسی دوران دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں وبائی صورتحال سے پہلے کی سطح پر واپس آ چکی ہیں اور سفر میں مزید آسانی آ رہی ہے۔ چین کے قدرتی مناظر، تاریخی مقامات اور جدید شہر ،اسپین سے آئے بہت سے مسافروں کی یادوں میں اپنا گہرا اثر چھوڑتے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (کیٹلن): ریکرڈ فگوئراس، ہسپانوی شہری
’’مجھے سب سے زیادہ متاثر کرنے والی اور ہمیشہ یاد رہنے والی چیز ڈاٹونگ کی غاریں ہیں، جن کے بارے میں مجھے پہلے کوئی معلومات نہیں تھیں۔ جب آپ چین کی سیر کرتے ہیں تو عموماً آپ کی توجہ عظیم دیوار، بیجنگ اور شنگھائی جیسے مشہور مقامات کی جانب ہوتی ہے، مگر چین میں ایسے بھی بہت سے خوبصورت علاقے ہیں جن کے بارے میں مجھے پہلے علم نہیں تھا۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (ہسپانوی): اینڈریا بیرسیلینی، ہسپانوی طالبعلم
’’ مجھے یہ دیکھ کر بہت حیرت ہوئی کہ شنگھائی میں کس قدر جدت موجود ہے۔ جب میں بیجنگ کے بارے میں سوچتا تھا تو میرے ذہن میں چین ایک زیادہ روایت پسند ملک تھا۔ شنگھائی میں فلک بوس عمارتیں بہت متاثر کن ہیں اور یہ تو سارا علاقہ ہی لاجواب ہے۔‘‘
اسپین کے بہت سے شہریوں نے شِنہوا کو انٹرویو کے دوران جہاں چین کے مناظر کی تعریف کی وہیں انہوں نے چین کے لوگوں کی گرمجوشی اور مہمان نوازی کوبھی سراہاہے۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (کیٹلن): ریکرڈ فگوئراس، ہسپانوی شہری
’’ کبھی کبھی میں نے تھوڑی سی بے چینی بھی محسوس کی۔ تاہم یہاں کے لوگ بہت نفیس مزاج تھے۔ ان میں سے ہر ایک نے مدد کی ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 4 (ہسپانوی): اینڈریا بیرسیلینی، ہسپانوی طالبعلم
’’لوگ بہت خوش آمدید کہنے والے اور بہت مہربان تھے۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم جن سے بھی ملے ان سب کو دوستانہ مزاج اور تعاون والا پایا ہے۔‘‘
بارسلونا، اسپین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link