وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہےکہ چین تائیوان اتھارٹیز کے رہنما کے کسی بھی نام یا بہانےکےتحت امریکہ کے کسی بھی نوعیت کے دورے کی مخالفت کرتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو 7 امریکی فوجی کمپنیوں اور متعلقہ سینئر عہدیداروں کے خلاف جوابی اقدامات اٹھانے کے بارے میں فیصلہ جاری کیا ہے۔
ان7 کمپنیوں میں انسیٹو انکارپوریشن، ہڈسن ٹیکنالوجیز کمپنئ، سیرونک ٹیکنالوجیز انکارپوریشن، ریتھیون کینیڈا، ریتھیون آسٹریلیا، ایرکم انکارپوریشن اور اوشینیئرنگ انٹرنیشنل انکارپوریشن شامل ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ایک معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران کہاکہ چینی اقدام امریکہ کی جانب سے حال ہی میں چین کے تائیوان خطے کے لیے ایک اور اہم فوجی امدادی پیکیج اور اسلحے کی فروخت کے اعلان اور 2025 کے مالی سال کے لیے نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ ( این ڈی اے اے) میں چین کے خلاف متعدد منفی نکات شامل کیےجانے کے بعد اٹھا یا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ایک چین کے اصول اور3 چین-امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے کہا چین اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کا مضبوطی سے دفاع کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھاتا رہے گا۔
