اتوار, اکتوبر 5, 2025
انٹرنیشنلچین کا ماحولیاتی عزم اس کی عالمی ساکھ کو مضبوط کر رہا...

چین کا ماحولیاتی عزم اس کی عالمی ساکھ کو مضبوط کر رہا ہے، امریکی ماہر

چینی صدر شی جن پھنگ نیو یارک میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہ اجلاس 2025 سے ویڈیو خطاب کر رہے ہیں-(شِنہوا)

لاس اینجلس(شِنہوا)پائیدار ترقی کے حوالے سے امریکہ کے معروف ماہر  کلف فورڈ کوب نے کہا ہے کہ چین کے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق اعلانات اور اقدامات اس اہم موضوع پر اس کی ساکھ کو مضبوط کر رہے ہیں۔

کوب نے یہ بات چینی صدر شی جن پھنگ کے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی سربراہی اجلاس سے خطاب کے بعد شِنہوا کو ایک انٹرویو میں کہی۔ چینی صدر نے اعلان کیا تھا کہ چین 2035 تک ’’بنیادی طور پر ایک ماحولیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ معاشرہ‘‘ قائم کرے گا۔

صدر شی کے مطابق 2035 تک چین معاشی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے خالص اخراج میں اپنے بلند ترین درجے سے 7 تا 10 فیصد تک کمی کرے گا اور مزید بہتری کی کوشش کرے گا۔ چین توانائی کی مجموعی کھپت میں غیر فوسل ایندھن کا حصہ 30 فیصد سے زائد کرے گا، ہوا اور شمسی توانائی کی نصب شدہ صلاحیت کو 2020 کی سطح سے 6 گنا سے زیادہ بڑھا کر 3 ہزار 600 گیگاواٹ تک لے جائے گا، جنگلات کے مجموعی ذخیرے کا حجم 24 ارب مکعب میٹر سے بڑھائے گا، نئی توانائی والی گاڑیاں نئی گاڑیوں کی فروخت میں مرکزی دھارے میں لائی جائیں گی، قومی کاربن اخراج کی تجارتی منڈی کو بڑے اخراج کرنے والے صنعتی شعبوں تک توسیع دی جائے گی اور مجموعی طور پر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیا جائے گا جو ماحولیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ ہو۔

یو ایس انسٹی ٹیوٹ فار پوسٹ ماڈرن ڈیویلپمنٹ آف چائنہ کے نائب صدر کلف فورڈ کوب نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اب بھی عالمی سطح پر فوری مسئلہ ہے اور اس شعبے میں چین کی قیادت دنیا بھر کی توجہ حاصل کر رہی ہے۔

کلف فورڈ کوب نے کہا کہ چین کی یہ کوششیں اس کے مشترکہ مستقبل تشکیل دینے کے اس پائیدار عزم کی عکاس ہیں جس میں انسان اور کرہ ارض ساتھ ساتھ ترقی کریں۔

کوب نے عالمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے دنیا کو متحد ہو کر عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!