اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ تریندُنہوانگ، شاہراہِ ریشم کے قدیم سنگم پر جدید ثقافت کے رنگ نمایاں 

دُنہوانگ، شاہراہِ ریشم کے قدیم سنگم پر جدید ثقافت کے رنگ نمایاں 

اسٹینڈ اپ (انگریزی): ژو یانگ، نمائندہ شِنہوا

"میں اس وقت چین کے شمال مغربی علاقے میں قدیم شاہراہِ ریشم کے اہم مرکز دُنهوانگ میں ہوں جہاں 8ویں سلک روڈ (دُنهوانگ) انٹرنیشنل کلچرل ایکسپو کا انعقاد ہو رہا ہے۔

فورمز اور نمائشوں سے لے کر فنونِ لطیفہ کے مظاہروں اور سرمایہ کاری کے فروغ تک مختلف تہذیبوں کے درمیان  ثقافتی تبادلوں اور ایک دوسرے سے مستفید ہونے کی حوصلہ افزائی کے موضوع پر سرگرمیوں کا ایک وسیع سلسلہ جاری ہے۔

شرکاء کا کہنا ہے کہ اس تقریب نے عوامی سطح پر روابط کو گہرا کرنے اور تہذیبوں میں باہمی تفہیم کے فروغ  کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 1 (تھائی): پراسوپ ریانگنوئن، مستقل سیکرٹری وزارتِ ثقافت، مملکت تھائی لینڈ

"میں سمجھتا ہوں  کہ اس طرح کی نمائش لوگوں کو واضح کرتی ہے کہ تعلیم، بقائے باہمی اور مختلف النوع کاموں  کو کئی پہلوؤں سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ فنون لطیفہ کے نظم و نسق میں جدید ٹیکنالوجی اور جدت پسندی کےاستعمال کو نمایاں کرتی ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس حوالے سے تھائی لینڈ اور چین کا شہر دُنهوانگ ایک دوسرے سے اچھی طرح تعاون کر سکتے ہیں جس سےسیاحتی معیشت کو فروغ ملے گا اور دونوں ممالک کے مثالی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔”

اتوار کو شروع ہونے والی اس نمائش میں 97 ممالک سے آئے ہوئے مہمان شریک ہوئے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): بلیس کوام دارکے، ریجنل کوآرڈینیٹنگ ڈائریکٹر، سینٹرل ریجنل کوآرڈینیٹنگ کونسل، گھانا

"میرا خیال ہے کہ اگر ہم سب اپنی نسلوں اور فرقوں کو پیچھے چھوڑ کر خود کو ایک ہی خون کے انسان سمجھیں تو ہم اس دنیا کو سب کے لئے زندگی گزارنے کی سب سے پرامن اور بہتر جگہ بنا سکتے ہیں۔

یہی جذبہ مجھے دُنہوانگ (سلک روڈ ایکسپو) کی افتتاحی تقریب سے ملا ہے کہ ہمیں ایک قوم بننے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا چاہئے اور  اپنی ثقافت کو دنیا کے ساتھ جوڑنا چاہئے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): پیٹر سیمون، چیئرمین، پیسفک ایشیا ٹریول ایسوسی ایشن (پی اے ٹی اے)

"یہ شاہراہِ ریشم  کا ایک نہایت اہم مقام ہے۔ میرے خیال میں شاہراہِ ریشم  کی ترقی کے بے شمار امکانات موجود ہیں۔ اس راستے پر آنے والے تمام ممالک، خطوں اور صوبوں کے پاس ایک منفرد موقع ہے کیونکہ ہر ایک کا اپنا انوکھا ورثہ اور ثقافت ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): شیانگ یونجو، ایگزیکٹو ڈین، اکیڈمی فار انٹرنیشنل کمیونیکیشن آف چائنیز کلچر، بیجنگ نارمل یونیورسٹی

"سلک روڈ(دُنہوانگ) انٹرنیشنل کلچرل ایکسپو واقعی ایک عالمی نوعیت کا ایونٹ ہے اور یہ مسلسل کئی برسوں سے منعقد ہو رہا ہے۔ یہ خیال کہ اتنے بڑے عالمی اجتماع کی میزبانی ایک ایسی جگہ پر ہو جو چینی تہذیب کی نمائندہ ہے اس کی پائیداری ظاہر کرتا ہے۔

اسی کے ساتھ ساتھ دُنہوانگ کی ثقافت میں دیگر تہذیبوں کے ساتھ تعلقات میں کشادہ دلی، اپنائیت، ہم آہنگی اور جدّت کی جھلک نمایاں ہے۔ یہ پہلو بالکل واضح نظر آتا ہے۔ خاص طور پر شاہراہِ ریشم کے ساتھ واقع ہمسایہ ممالک سے آنے والے مہمانوں کے لئے دُنہوانگ کا تجربہ نہایت گہرے اور یادگار تاثرات چھوڑتا ہے۔”

لان ژو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

دُنہوانگ میں 8ویں سلک روڈ کلچرل ایکسپو کا انعقاد

97 ممالک کے نمائندے اور مہمان شریک ہوئے

ایونٹ میں ثقافتی تبادلوں اور باہمی تفہیم پر زور دیا گیا

فورمز، نمائشیں اور فنون لطیفہ کے مظاہرے پیش کئے گئے

سرمایہ کاری کے نئے مواقع اجاگر کئے گئے

مہمان دُنہوانگ کے ثقافتی ورثے سے متاثر ہوئے

تھائی عہدیدار نے سیاحت میں تعاون کو اہم قرار دیا

گھانا کے نمائندے نے دنیا کو زیادہ پُرامن بنانے پر زور دیا

پیٹر سیمون نے سلک روڈ کی ترقی کے امکانات اجاگر کئے

ایونٹ سے عالمی سطح پر ثقافتی مکالمے کو فروغ ملے گا

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!